شیلانگ : میگھالیہ کے گورنر پر راج بھون کو لڑکیوں کا کلب بنا کرجنسی تشدد کا الزام لگا ہے۔ جنسی تشدد کے الزامات کا سامنا کر رہے میگھالیہ کے گورنر نے کل دیر رات استعفی دے دیا ۔ دراصل راج بھون کے اہلکاروں کے ایک گروپ نے ان پر گورنر کے دفتر کے وقار سے سمجھوتہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہیں ہٹائے جانے کا مطالبہ کیا تھا ، جس کے بعد گورنر نے استعفی دیا ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ 67 سالہ گورنر نے عہدے سے استعفی دے دیا ہے ۔
اس سے پہلے وزیر اعلی مکل سنگما نے کہا تھا کہ وہ گورنرپر وزیر اعظم مودی اور وزارت داخلہ کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں ۔ راج بھون کے تقریبا 100 اہلکاروں نے صدر پرنب مکھرجی ، وزیر اعظم مودی اور مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو خط لکھ کر گورنر کو ہٹانے اور راج بھون کے وقار کو بحال کرنے کے لئے مداخلت کا مطالبہ کیا تھا ۔ اہلکاروں نے الزام لگایا تھا کہ گورنر نے راج بھون کے وقار سے سمجھوتہ کیا ہے اور انہوں نے اسے لڑکیوں کا کلب بنا دیا ہے ۔
انہوں نے کہا تھا کہ یہ ایک ایسا مقام بن گیا ہے ، جہاں گورنر کے براہ راست حکم سے لڑکیاں اپنی مرضی سے آتی جاتی ہیں ۔ کئی کی رسائی ان کے بیڈ روم تک ہے ۔ مئی 2015 میں میگھالیہ کے گورنر کے طور پر حلف لینے والے وی سنگ منگ ناتھن نے اروناچل میں یوم جمہوریہ کی تقریب میں بھی حصہ لیا تھا ۔
خیال رہے کہ جیوتی پرساد راج كھوا کو ہٹائے جانے کے بعد گزشتہ سال نومبر میں ان کو اروناچل پردیش کا اضافی چارج دیا گیا تھا ۔ اس درمیان خواتین کارکنوں نے گورنر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے یہاں دستخطی مہم شروع کی تھی ۔ ملازمت حاصل کرنے کی امیدوار ایک خاتون نے بھی گورنر پر الزام لگایا تھا کہ وہ جب راج بھون میں انٹرویو دینے آئی تھی ، تو گورنر نے اس کے ساتھ غیر مناسب سلوک کیا تھا ۔