لکھنؤ۔ کانگریس سےاتحاد کا اعلان دو دنوں مں ہو سکتا ہے۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد سماج وادی پارٹی (ایس پی) کو پوری طرح اپنے کنٹرول میں لیتے ہوئے پارٹی صدر اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ کانگریس سے اتحاد کا اعلان دو دنوں کے اندر لکھنؤ سےہوجائےگا۔ وزیر اعلی کی رہائش گاہ پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے یادو نے دہلی جانے سے متعلق پروگرام سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد کا اعلان یہیں سے ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ’نیتا جی‘ سے کچھ اختلافات تھے لیکن بالآخر وہ میرے والد ہیں۔ یہ کوئی نہیں بدل سکتا۔ یہ لڑائی ضروری تھی لیکن میں اسے اپنے لئے خوشی کی بات نہیں کہہ سکتا۔ دونوں کی امیدواروں کی فہرست 90 فیصد ایک جیسی ہے۔10 فیصد امیدواروں کے سلسلے میں اختلافات تھے۔ اسے سلجھا لیا جائے گا۔ شیو پال سنگھ یادو سمیت کسی کا نام لئے بغیر انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جو لوگ نیتا جی کو گمراہ کر رہے تھے، ان کے بارے میں وہ کچھ نہیں کہہ سکتے۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ انتخابی مہم کے لئے بہت کم وقت بچا ہے۔ ہمیں اب لوگوں کے درمیان جانا ہے۔اب بڑی ذمہ داری ہے۔اب ہماری ساری توجہ دوبارہ حکومت بنانے پر ہے۔انہوں نے دور دراز سے آئے کارکنوں سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر موجود مسٹر یادو کے حامی اور وزیر راجندر چودھری نے کہا کہ عوام کی محبت سے اکھلیش یادو دوبارہ وزیر اعلی بنیں گے۔
الیکشن کمیشن کا فیصلہ آنے کے بعد کل شام اکھلیش یادو اپنی بیوی ڈمپل یادو کے ساتھ ملائم سنگھ یادو سے دعائیں لینے ان کے گھر گئے تھے۔ وزیر اعلی دو دنوں میں امیدواروں کی فہرست بھی جاری کر سکتے ہیں۔
ادھر، کانگریس اور سماج وادی پارٹی کے مجوزہ اتحاد پر چٹکی لیتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کہا ہے کہ بدعنوانی کے ملزم کانگریس اور سماج وادی پارٹی ایک دوسرے کے قریب آنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری وجے بہادر پاٹھک نے کہا کہ انتخابات میں عوام کانگریس اور سماج وادی پارٹی دونوں کو مسترد کر دیں گے کیونکہ دونوں پر بدعنوانی کے الزامات ہیں اور عوام بدعنوانی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔