نئی دہلی، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے حج سبسڈی کو لے کر بڑا بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ حج سبسڈی کو ختم کر اس کا پیسہ مسلم لڑکیوں کی تعلیم پر لگنا چاہئے. اویسی نے کہا کہ اس سے ان کی ترقی ہوگی اور جس کو بھی حج جائیں گے وہ ضرور جائے گا. اتنی بھی حج سبسڈی دینے کا کوئی فائدہ نہیں ہے. چونکہ ان چیزوں سے ایئر لائنز کو فائدہ ہوتا ہے اور دوسرے لوگوں کو فائدہ ہوتا ہے.
اویسی نے کہا کہ اس سے مسلمان لوگ ناراض نہیں ہوں گے بلکہ ان کو اچھا لگے گا. انہوں نے کہا کہ جو مسلم لڑکیاں پڑھائی نہیں کر پاتی ہیں ان کو اس سے کافی فائدہ ہوگا. انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ اس کا یوپی انتخابات سے کوئی لینا دینا ہے وہ پہلے بھی اس بات کو اٹھاتے رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں سے وہ اس بات کو پارلیمنٹ میں اٹھا رہے ہیں.
ہمارے اوپر رکھ کر بندوق مت چلائیں
اویسی نے مزید کہا کہ ہر سال اس کے اوپر ساڑھے چار سو کروڑ روپے کیوں دیا جا رہا ہے. مسلم خواتین میں تعلیم کم ہے، یہ پیسہ تعلیم کے لئے استعمال کیجئے. ایئر انڈیا کو مضبوط کرنے کے لئے ہمارے نام پر رکھ کر بندوق مت چلائیں.
واضح رہے کہ بھارت میں ہر سال حکومت کی جانب سے حج کے لئے سبسڈی کے طور پر کروڑوں روپے خرچ کئے جاتے ہیں. 2012 میں یہ رقم 836.56 کروڑ روپے، 2013 میں 680.03 کروڑ روپے اور 2014 میں 533 کروڑ روپے تک پہنچا ہے.