نئی دہلی، کابل میں سلسلہ وار دھماکوں میں 50 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔ افغانستان کے دارالحکومت کابل منگل کو دو سلسلہ وار دھماکوں سے دہل گیا. کابل میں ہوئے ان دھماکوں میں فوجی اور غیر فوجی شہریوں سمیت 50 افراد کی موت ہو گئی. جبکہ 100 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں.
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان صادق صدیقی نے بتایا کہ پارلیمنٹ کے قریب ہوا ایک دھماکہ کار کے ذریعے کیا گیا لگتا ہے. ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کے ملازمین کو نشانہ بنا کر دھماکہ کیا گیا تھا. اس حملے میں مارے گئے لوگوں میں 4 پولیس اہلکار شامل ہیں. ملک سے غیر ملکی فوجیوں کو بھگانے کے لئے مہم چلا رہے طالبان نے پارلیمنٹ کے پاس ہوئے اس حملے کی ذمہ داری لی ہے.
پولیس سربراہ جنرل آغا نور كیمتوج نے کہا کہ منگل دن میں جنوبی ہلمند صوبے میں ایک خود کش حملہ ہوا. جس میں کم از کم سات افراد ہلاک ہو گئے. انہوں نے کہا کہ حملے کا نشانہ لشکر گاہ میں صوبائی انٹیلی جنس محکمہ کے حکام کی طرف سے استعمال کیا جانے والا مہمان خانہ تھا.
مارے گئے لوگوں میں سویلین اور فوجی دونوں شامل ہیں. اس حملے میں چھ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں. ہلمند حملے کی ذمہ داری ابھی تک کسی نے نہیں لی ہے، لیکن دونوں حملے طالبان طریقے سے کئے گئے ہیں. وزیر اعظم نریندر مودی نے کابل حملے کی مذمت کی ہے. پی ایم مودی نے ٹوئٹر پر لکھا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھارت ہمیشہ افغانستان کے ساتھ ہے.