لکھنؤ: جونیئر ہاکی ورلڈ کپ میں 15 سال کے انتظار کو ختم کرتے ہوئے ہندوستان نے خطاب پر قبضہ کر لیا۔یہ پہلا موقع ہے جب کسی میزبان ملک کو عالمی خطاب جیتنے میں کامیابی ملی اور اس تاریخی موقع کا گواہ لکھنو بنا جہاں میجر دھیان چند ہاکی استیڈیم میں کھیلے گئئے فائنل مقابلہ میں ہندوستان نے بلجیم کو 2-1سے شکست دی۔ اس سے پہلے بھارت نے اسٹریلیا میں جونیئر ہاکی ورلڈ کپ کا خطاب جیتا تھا۔
ہندوستان نے ایف آئی ایچ جونیئر ہاکی ورلڈ کپ کے فائنل میچ میں بیلجیم کو شکست دے کر 15 سالہ خشک سالی کو ختم کرتے ہوئے دوسری مرتبہ خطاب جیت لیا۔ ہندوستان نے خطاب کی امید کیلئے پہلی مرتبہ فائنل میں پہنچی بیلجیم کی امیدوں پر پانی پھیرتے ہوئے 2-1 سے کامیابی حاصل کی۔ ہندوستان کو اسکی بہتر حکمت عمملی کی وجہ سے یہ کامیابی ملی کیونکہ اس نے اچانک حملہ کرنے والی بلجیم کو زیادہ موقع نہیں دئے۔
لکھنؤ کے میجر دھیان چند اسٹیڈیم میں کھیلے گئے خطابی مقابلہ میں ہندوستان کے لئے گرجنت سنگھ اور سمرنجيت سنگھ نے گول کئے۔ ہندوستان کی جیت میں گول کیپر وکاس دہیا نے بھی اہم کردار ادا کیا۔
گرجنت نے آٹھویں اور سمرنجيت نے 22 ویں منٹ میں شاندار فیلڈ گول کئے۔ میچ کے آخری منٹ میں بیلجیم کے لیے پنالٹی کارنر ملا ، جس پر وہ گول کرنے میں کامیاب رہے، لیکن یہ گول ان کی جیت دلانے میں ناکافی ثابت ہوا۔
ہندوستانی ٹیم نے 2001 میں ارجنٹائن کو شکست دے کر پہلی مرتبہ اس خطاب پر قبضہ جمایا تھا۔
وزیر اعلی اکھلیش یادو نے ہندوستانی ہاکی ٹیم کو جیت کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہاکی ورلڈ کپ کا کامیابی کے ساتھ انعقاد اتر پردیش کے لئے بڑی بات ہے اس سے یہاں کھیلوں کے فروغ میں مدد ملے گی۔ ہاکی انڈیا اور محکمہ کھیل کود اس انعقاد کے لئے مبارکباد کے مستحق ہیں۔