سورت: گجرات میں کاروباری کشور بھجياوالا پر چھاپہ ماری کا سلسلہ جاری ہے اور ایک سے بڑھ کر ایک نئے انکشافات بھی ہو رہے ہیں۔ چھاپے میں اب کشور بھجياوالا کی دکان سے چاندی کے برتن برآمد ہوئے ہیں۔ ان برتنوں کا وزن تقریبا 50 کلو ہے۔ یہ برتن دکان کے تہہ خانہ میں 8 فٹ طویل باکس میں کھل رکھے گئے تھے۔ دکان کی چابی نہیں دینے پر انکم ٹیکس محکمہ کے اہلکارشٹر توڑ کر دکان میں داخل ہوئے اور برتنوں کو ضبط کیا۔
ہماری ساتھی ویب سائٹ نیوز 18 انڈیا کو انکم ٹیکس محکمہ کے ذرائع سے ملی معلومات کے مطابق ابھی تک اس کی 1700 کروڑ کی ملکیت کا پتہ چلا ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس کے ذرائع کے مطابق ابھی تک بھجياوالا کے پاس سے 150 سے زیادہ پراپرٹی کی دستاویزات ملے ہیں، جس کی مارکیٹ قیمت تقریبا 1500 سے 1700 کروڑ روپے بتائی جا رہی ہے۔ پولیس اب یہ پتہ لگانے میں مصروف ہے کہ یہ پراپرٹی کس کے نام کی ہے؟ محکمہ انکم ٹیکس کو شک ہے کہ بھجياوالا نے ہی الگ الگ نام سے یہ پراپرٹی خریدی ہے۔
محکمہ انکم ٹیکس کے افسر گزشتہ 5 دن سے کشور بھجياوالا کے گھر تلاشی میں مصروف ہیں۔ ذرائع کے مطابق اب تک کی جانچ میں ان کے پاس سے 150 کروڑ کی نقد رقم برآمد ہوئی ہے۔ برآمد رقم میں سے 90 لاکھ نئی کرنسی میں ہے۔ ہفتہ کو بھجياوالا کا ایک پرانا دفتر کھولا گیا ، جو طویل عرصہ سے بند پڑا تھا۔ اس دفتر سے انکم ٹیکس محکمہ نے سونے کے 2 کلو زیورات ضبط کئے۔ پہلے گھر، پھر بینک اور پھر دفتر میں مسلسل تلاشی جاری ہے۔ جمعہ کو کھولی گئیں 8 تجوریوں میں 13 کلو سونا برآمد ہوا تھا۔ علاوہ ازیں چاندی اور 5 لاکھ روپے کی نقد رقم بھی ملی تھی۔ جبکہ جمعرات کو کھولے گئے 8 بینک لاکر میں ایک کروڑ 8 لاکھ روپے ملے تھے۔ اس کے علاوہ 75 لاکھ قیمت کے زیورات بھی برآمد ہوئے تھے۔
اتنا ہی نہیں ذرائع کے مطابق بھجياوالا کے لاکر سے انکم ٹیکس محکمہ کو جو دستاویزات ملے ہیں ، اس میں مزید چونکانے والی معلومات ہیں۔ انکم ٹیکس محکمہ کو شک ہے کہ بھجیا والا فرضی دستاویزات کی مدد سے کسان بنا ہے اور اس نے ایک سال میں ہی ہی 300 بیگھہ زمین خریدی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ایک معروف پرائیویٹ بینک نے علاقہ میں اپنی برانچ کا افتتاح بھجیاوالا کے ہاتھوں ہی کروایا تھا۔ جب پہلے دن انکم ٹیکس محکمہ کشور بھجياوالا کے یہاں چھاپہ مارا تھا ، تو اس کے گھر سے 23 لاکھ روپے کی نئی کرنسی ملی تھی۔
بتایا جا رہا ہے کہ 30 سال پہلے بھجياوالا سورت کے ادھنا علاقہ میں ٹھیلے پر چائے اور پکوڑی فروخت کرتا تھا۔ اس کے بعد اس نے اونچی شرح شود پر لوگوں کو رقم دینے کا کام شروع کیا۔ انکم ٹیکس کی چھاپہ ماری میں 14 بلڈر کے ناموں کا بھی انکشاف ہوا ہے ، جو کشور سے سود پر پیسہ لیتے تھے۔ کشور بھجياوالا کی ماہانہ کمائی ساڑھے سات کروڑ بتائی جا رہی ہے۔ مگر محکمہ انکم ٹیکس میں وہ سالانہ صرف ڈیڑھ کروڑ کا ہی ٹیکس دیتا ہے۔