پٹنہ۔ جے ڈی یو سربراہ نتیش کمار نوٹبندی کے خلاف ملک بھر میں بند کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نوٹبندی کے خلاف 28 نومبر کو اپوزیشن پارٹیوں کا ملک بھر میں بند کا جے ڈی یو سربراہ نتیش کمار کی قیادت والی پارٹی حمایت نہیں کرے گی.
ہفتہ کو جے ڈی یو سربراہ نتیش کمار کی صدارت میں ہوئی سینئر رہنماؤں کے اجلاس میں بند کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا. جے ڈی یو سربراہ نے اپنی پارٹی کے فیصلے سے بہار میں اتحادی آر جے ڈی اور کانگریس کو بتا دیا ہے. واضح رہے کہ 8 نومبر کو مرکزی حکومت نے 500 اور 1000 روپے کے پرانے نوٹ کو بین کر دیا تھا.
اپوزیشن پارٹی مرکز کے اس فیصلے کا جم کر مخالفت کر رہے ہیں. واضح رہے کہ ممتا بینرجی کی ایما پر متعدد مخالف پارٹیوں نے 28 بھارت بند کا نعرہ دیا تھا۔ ممتا بینرجی نے نوٹبندی کے خلاف راشٹرپتی بھون تک پیدل مارچ کرتے ہوئے صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی سے اس سلسلہ میں ملاقات کرتے ہوئے اپنا اعتراض درج کرایا تھا۔ حزب اختلاس اس مسئلہ پرلوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بھی مسلسل ہنگامہ کر رہا ہے۔
حزب اختلاف نوٹبندی کے مسئلہ پر مرکز کو گھیرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو لوک سبھا میں اکر اس مسئلہ پر بحث کرنے کے مطالبہ پر امادہ تھی۔ جسکی وجہ سے لوکسبھا کی کارروائی کئی روز تک ملتوی رہی۔ بعد میں اس مسئلہ پر بحث کے لئے مرکز و مخالف جماعتیں اس پر راضی ہوگئٰں۔ کی روز کی بحث کے بعد مودی نے حزب اختلافات کے اعتراضات کا جواب دیا۔
سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے مرکز کے اس فیصلہ کو غریب، کسان اور عام شہریوں کے خلاف قرار دیا اور کہا کہ اس سے ملک کی معیشت ککمزور ہوگی اور ملک کی شرح نمو دو فیصد تک کم ہو جائے گی۔ کسان اور چھوٹے کاروباری بری طرح متاثر ہوں گے۔