مسلمان جذبات کے بجائے عقل و خرد سے کام : ڈاکٹر کلب صادق
کولکاتہ ۔ مولانا سید رابع حسنی ندوی کو ایک مرتبہ پھر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اپنا صدر منتخب کرلیا ہے ۔اس سے قبل آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے مسلمانوں کوحکمت اور تدبر کے ساتھ آگے بڑھنے اور مسلک ومشرب سے اوپر اٹھ کراتحاد امت پر توجہ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں روادری اور بھائی چارہ کا فروغ ،مذہب کے تئیں پیدا غلط فہمیوں کے ازالہ اور تفہیم شریعت کیلئے جہد مسلسل ناگزیر ضرورت ہے اور یہ مسلمانوں کا اخلاقی فریضہ ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے 25ویں اجلاس کی افتتاحی تقریب میں صدارتی خطبہ پیش کرتے ہوئے مولانا سید رابع حسنی ندوی نے کہا کہ اسلام رواداری اور بھائی چارہ کا مذہب ہے ۔
مولانا سید رابع حسنی ندوی نے کہا کہ اسلام اپنا مذہب کسی دوسرے مذاہب کے ماننے والوں پرجبراً تھوپنے کا قائل نہیں ہے اور جن ملکوں میں اسلامی حکومتیں ہیں وہاں بھی اقلیتوں کو اپنے مذاہب پر عمل کرنے کی مکمل آزادی حاصل ہے ۔
چناں چہ اسلام بھی دوسروں سے مطالبہ کرتا ہے کہ انہیں اپنے مذاہب پر عمل کرنے کی آزادی دی جائے ۔ اسلام کے مذہبی قوانین کویہ خصوصی اہمیت حاصل ہے کہ وہ آسمانی کتاب قرآن مجید اور آخری نبی کوملنے والی وحی کے ذریعہ مقرر کردہ اورابدی ہیں۔ وہ آسمانی ہدایات کے تحت ہونے کی بناپرناقابل تغیراورناقابل تنسیخ ہیں۔
صدر بورڈ نے اس سلسلہ میں تین اہم پہلوؤں کی طرف اشارہ فرمایا اورکہا کہ ایک تواس سلسلہ میں ناواقف لوگوں کے اشکالات رفع کئے جائیں اورانہیں مطمئن کیاجائے۔ دوسرے یہ کہ عدالتی ضرورت پڑنے پر قانونی جدوجہد کی جائے تیسرے یہ کہ مسلمانوں کوعملی سطح پرمثالی نمونہ پیش کرنے کی طرف توجہ دلائی جائے۔
مولانا سید رابع حسنی ندوی نے واضح کیا کہ طلاق کے مسئلہ پرجواعتراضات کئے جا رہے ہیں، اس میں خاصا دخل نکاح اور طلاق کے مسئلہ کوصحیح طورپرنہ سمجھنے کی وجہ سے ہے۔یہ قانون انسان کا بنایا ہوا نہیں ہے۔اللہ رب العزت کاہے جو انسانوں کاخالق اوران کی ضرورتوں اوردشواریوں کو سب سے زیادہ جاننے والاہے۔اس میں کسی طرح کاشبہ نہیں کرناچاہئے۔
مولانا سید رابع حسنی ندوی نے واضح کیا کہ طلاق بظاہرسختی کاعمل سمجھا گیا ہے لیکن وہ سخت خطرہ سے بچانے کیلئے بطورضرورت رکھی گئی ہے۔ نکاح وطلاق ومیراث میں عورتوں کیلئے فائدہ کی صورتیں مردوسے زیادہ رکھی گئی ہیں۔
مولانا رابع حسنی ندوی نے یہ بھی کہا کہ شادی کواسلام میں معاہدہ کی شکل دی گئی ہے،ہاں مسلمان بہت سے امورکونظراندازکرتے ہیں اس کی وجہ سے غلط فہمی پیدا ہوتی ہے۔مسلمانوں کی غلطی شریعت کی غلطی سمجھی جاتی ہے جودرست نہیں۔
کولکاتہ اجلاس: مولانا رابع حسنی ندوی ایک بار پھر بورڈ کے صدر منتخب، بورڈ کی مسلمانوں سے جذبات سے نہیں عقل و خرد سے کام لینے کی اپیل
مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدرمولانا کلب صادق نے مسلمانوں کو جذبات سے کام لینے کے بجائے عقل سے کام لینے کی ضرورت پر زور دیا ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں مسلمان ہونے کی حیثیت سے سوچنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے ۔
اس لیے آج ہمیں یہ تہیہ کرنا ہوگا کہ ہم صرف مسلمان ہیں۔میں صرف مسلمان سمجھتا ہوں اپنے آپ کو۔ مسائل اسی لئے ہیں کہ ہم نے اپنے آپ کو شیعہ۔ سنی دیوبندی۔ بریلوی میں بانٹ رکھا ہے۔جب تک ہمارے اندر سے یہ برائی ختم نہیں ہوگی ہم کامیاب نہیں ہوسکتے۔آج ہمیں عقل اور تدبر سے کام لینا ہوگا اور عقل کیلئے علم کی ضرورت ہے۔ مسلمانوں کاسب سے اہم اور بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہ بہت جلد مشتعل ہوجاتے ہیں۔
بہت جلد غصہ ہوجاتے ہیں اور نعرے لگانے لگتے ہیں۔ لیکن یادرکھیں کہ مسائل صرف تدبر اور عقل سے حل ہوتے ہیں جذبات اور نعرہ سے نہیں۔انسان اور جانور میں فرق یہی ہے کہ انسان کو اللہ نے عقل جیسا عظیم تحفہ دیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ہم عقل رکھتے ہیں اس لئے جانور پر سواری کرتے ہیں آج ہم نے عقل وتدبرسے کام لینا چھوڑ دیا ہے تو دیگر قومیں ہمارے اوپر سوارہیں۔