اجمیر کے اجلاس عام میں جمعیتہ علمائے ہند کا قومی اتحاد، دلت۔ مسلم اورمسلکی اتحاد پر زوردیا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ ‘ قومی اتحاد‘ بھائی چارہ ’ دلت مسلم اتحاد اور مسلکی اتحاد کوجمعیتہ علمائے ہند کے اجلاس کا مقصد بتاتے ہوئے مولانا محمودمدنی نے کہا کہ تمام طبقوں میں امن اور بھائی چارہ کا پیغام خواجہ غریب نواز معین الدین چشتی نے دیا تھا اور جمعیت اسی کو لیکر آگے بڑھ رہی ہے۔ یہ بات انہوں نے آج یہاں اجمیر میں جمعیتہ علمائے ہند کے 33ویں اجلاس میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ تصوف کے ذریعہ خواجہ رحمتہ اللہ علیہ نے دنیا کو جو روشنی دکھائی تھی آج اس کی سخت ضرورت ہے اور جمعیت علمائے ہند اس پیغام کو عام کرے گی۔ اجمیر میں انہوں نے کہا کہ مسلک کے نام پر مسلمانوں کو اب تک تقسیم کرنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے اور اس سے مسلمانوں کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔ اب یہ سب بند کیا جانا چاہئے اور ملت کو امت کے مسئلے پر ایک ساتھ ہونا چاہئے۔
اجمیر کے اجلاس میں مسلکی اختلافات سے گریز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے مولانا محمود مدنی جنرل سکریٹری جمعیتہ ﷲعلمائے ہند نے کہا کہ اختلافات اچھی چیز ہیں لیکن جب یہ اختلافات عداوت میں بدل جائیں توامت کے لئے تباہ کن بن جاتے ہیں۔ انہوں نے مسلکی اختلافات کے تناظر میں کہا کہ اختلاف اچھی چیز ہے اور نیک مقصد کے لئے ہوں تو یہ رحمت ہے لیکن جب یہ ایک دوسرے کے تئیں عداوت میں بدل جائیں تو اس سے امت کو بہت بڑا نقصان ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا اس لئے ہوتا ہے کیوں کہ ہم اپنی رائے کو حتمی اورفیصلہ کن مان لیتے ہیں اور دوسروں کی راے کی گنجائش تسلیم نہیں کرتے جس کی وجہ سے دشمنی پیدا ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک اہم مسئلہ مسلمانوں کے مختلف طبقات کے درمیان مسلکی کشیدگی کا ہے۔ سب لوگ اپنے اپنے مسلک اور روایات پر قائم رہتے ہوئے ملت کیلئے کام کرسکتے ہیں ، لیکن شدت پسندانہ سوچ نے ا یسے حالات پیدا کردیے ہیں کہ یہ دشوارتر ہو تا چلاگیا ۔انہوں نے کہا کہ خواجہ معین الدین چشتی نے ہمیشہ صلح کل کی بات کی اور خدمت خلق پر توجہ دی اور تصوف کے ذریعہ لوگوں کے درمیان امن چین قائم کیا۔اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اس پیغام کو ملک کے کونے کونے تک پہنچایا جائے تاکہ مسلکی اختلافات کو کم کیا جائے اور یہ اختلافات چوراہے پر نہ آئیں۔