بلوچستان میں درگاہ شاہ نورانی میں ہوئے بم دھماکہ میں جاں بحق افراد کی تعداد 45 ہو گئی ہے جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے علاقے اوتھل میں واقع شاہ نورانی کی درگاہ میں ہونے والے دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 45ہوگئی،واقعے میں سو سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ۔ وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بتایا ہے کہ شاہ نورانی کے مزار پرہونے والے دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ کر 45 ہوگئی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اندھیرا ہونے کے باعث زخمیوں کو ہیلی کاپٹر سے منتقل نہیں کیا جاسکتا، ہمارا فوکس امدادی آپریشن ہے، جس کے زخمیوں کو خضدار، لسبیلہ اور کراچی کے اسپتالوں میں منتقل کیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق جس وقت دھماکا ہوا اس وقت وہاں دھمال جاری تھا اور500سے زائدافرادموقع پر موجود تھے، جاں بحق افراد کی لاشوں اور زخمیوں کو قریب واقع علاقائی اسپتالوں کے علاوہ کراچی کے سول اسپتال منتقل کیا جارہا ہے، واقعے میں ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، جاں بحق افراد میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔ حب سے جیو نیوز کے نمائندے مشتاق کمبوہ کے مطابق شاہ نورانی کی درگاہ کراچی سے دوسو کلومیٹر دور ہے ،انتہائی دور دراز علاقے میں ہونے کی وجہ سے مزار پر امدادی ٹیموں کے پہنچنے میں بھی مشکلات درپیش ہیں ،موبائل فون کے سگنلز بھی یہاں کام نہیں کررہے جبکہ دیگر مواصلاتی ذرائع بھی نہیں ہیں۔
نمائندے کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہاں قریبی واقع اسپتالوں میں طبی سہولتیں بھی میسر نہیںہیں، فوری طبی امداد نہ ملنے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا امکان ہے جب کہ امدادی کارروائیوں میں بھی دشواری پیش آرہی ہے۔کراچی سے فیصل ایدھی بڑی تعداد میں ایمبولینسز لے کر امدادی کاموں کے لیے شاہ نورانی پہنچ گئے ہیں۔ جیو نیوز کے نمائندے طلحہ ہاشمی کے مطابق شاہ نورانی کے مزار پر ہونے والے دھماکے کے حوالے سے کمشنر خضدار کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکا خودکش لگتا ہے، جس وقت مزار پر دھمال ہو رہا تھا خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
کمشنر خضدار کا یہ بھی کہنا ہے کہ واقعے کے زخمیوں کو خضدار اور حب میں ابتدائی طبی امداد کے بعد کراچی یا کوئٹہ منتقل کیا جائے گا۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ قریبی قصبوں لسبیلہ اور حب کے اسپتال بھی جدید طبی سہولتوں سے محروم ہیں، جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کو ابتدائی طور پر حب کے جام میر غلام قادر اسپتال منتقل کیا گیا ہے، لیکن وہاں جگہ کم پڑنے کی وجہ سے کئی زخمی دو سو کلومیٹر دور کراچی پہنچائے جائیں گے۔ شاہ نورانی کی درگاہ میں دھماکے کے زخمیوں کو کراچی منتقل کرنے کی اطلاعات کے بعد کراچی کے جناح، سول اور عباسی شہید اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ دوسری جانب سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ درگاہ شاہ نورانی میں دھماکا دو روز پہلے ہونے والے مقابلے میں دہشت گرد کی ہلاکت کا رد عمل ہوسکتا ہے۔