لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے بانی کانشی رام کی 10 ویں برسی پر نو اکتوبر کو مایاوتی یہاں لاکھوں کی بھیڑ جمع کر کے اپنی طاقت کا مظاہرہ کرٰیں گی۔اعظم گڑھ ، سہارنپور، الہ آباد اور آگرہ میں کامیاب ریلی کے بعد پارٹی کی صدر مایاوتی نو اکتوبر کو یہاں کے مانیور کانشی رام یادگاری مقام پر خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ریلی کرنے جا رہی ہیں۔ خراج عقیدت کے جلسے کے بہانے مجوزہ بڑی ریلی میں کم از کم پانچ لاکھ لوگوں کو لانے کا ہدف رکھا ہے ۔بی ایس پی کے ایک سینئر لیڈر نے ‘یواین آئی’ کو بتایا کہ اس ریلی میں پورے صوبے سے پارٹی کارکنوں کو لانے لے جانے کے لئے 18 خصوصی ریل گاڑیوں کا اہتمام کیا گیا ہے ۔ سولہ ریل گاڑي ریاست کے مغربی علاقوں کے لئے ہوں گی جبکہ دو ریل گاڑیاں مشرقی علاقوں سے آئیں گی۔انہوں نے بتایا کہ چھ ریل گاڑي میرٹھ کے علاقے ، چار سہارنپور، چار مرادآباد ڈویژن اور دو مظفرنگر علاقے سے کارکنوں کو لانے کے لئے لگائی جائیں گی۔ ایک ریل گاڑي بلیا بھیجی جائے گی۔ ہر گاڑی میں 20 ڈبے ہوں گے ۔ڈبے سلیپر اور عام قسم کے ہوں گے ۔ ہر ریل گاڑي میں کم از کم 5000 بی ایس پی کے حامی آئیں گے ۔ ایک اندازے کے تحت ریل گاڑي سے ایک لاکھ لوگوں کے آنے کا بندوبست ہے ۔
بی ایس پی لیڈر نے بتایا کہ خصوصی ریل گاڑیاں آٹھ اکتوبر کی شام ہی لکھنؤ آ جائیں گی۔ ریلی کے بعد ریل گاڑیاں کارکنوں کو واپس بھی لے جائیں گی۔ اس کے علاوہ پارٹی امیدواروں کو اپنے اپنے علاقوں سے بس کی بھی بندوبست کرنے کے لئے کہا گیا ہے ۔ریاستی اسمبلی انتخابات کے پیش نظر یہ ریلی بی ایس پی کے لئے کافی اہم سمجھی جا رہی ہے ۔ اس ریلی کوتاریخی بنانے کے لئے پارٹی نے پوری طاقت جھونک دی ہے ۔ انتخابات کے پیش نظر بی ایس پی دلتوں، برہمنوں اور مسلمانوں پر خاص زور دے رہی ہے ۔ پارٹی کا خیال ہے کہ ان تینوں کی حمایت اگر مل گئی تو بی ایس پی کو اقتدار میں آنے سے کوئی روک نہیں سکتا۔سماج وادی پارٹی (ایس پی) میں مچنے والے گھمسان کے بارے میں بی ایس پی چوکنا ہے ۔ بی ایس پی ایس پی کے اندرني اختلاف کا فائدہ اٹھا کر مسلمانوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے