کہا امریکہ سمیت تمام ملکوں پر مرتب ہوں گے منفی اثرات
ریاض۔ سعودی کابینہ نے کہا ہے کہ حال میں امریکی کانگریس میں منظور کردہ نائن الیون قانون ( جاسٹا) سے بین اقوامی تعلقات خطرے میں پڑ سکتے ہیں اور کابینہ نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ اس قانون سے مرتب ہونے والے سنگین نتائج کی روک تھام کے لئے وہ ضروری اقدامات کرے۔ سعودی کابینہ کی ریاض میں ہفتہ وار میٹنگ ہوئی جس کی صدارت خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان نے کی۔ میٹنگ میں جاسٹا قانون پر ترجیحی طور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
عرب نیوز ڈاٹ کام کے مطابق، ثقافت اور اطلاعات کے وزیر عادل الطریفی نے میٹنگ کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس قانون سے خود مختارانہ استثنیٰ کا اصول کمزور پڑے گا حالانکہ اسی اصول کے تحت صدیوں سے بین الاقوامی تعلقات کو رو بہ عمل لایا جارہا ہے۔ نیزاس قانون سے امریکا سمیت تمام ملکوں پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے سعودی عرب کی جانب سے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ امریکی کانگریس اس قانون کے خطرناک نتائج وعواقب سے بچنے کے لیے ضروری اقدامات کرے گی۔
خیال رہے کہ امریکی کانگریس میں منظور کردہ ”انصاف برخلاف اسپانسرز آف ٹیررازم ایکٹ (جاسٹا) کے تحت نائن الیون حملوں میں ہلاک شدگان تین ہزار افراد کے لواحقین اور زخمی افراد کے خاندان سعودی عرب کی حکومت کے خلاف مالی ہرجانے کے حصول کے لیے قانونی چارہ جوئی کرسکیں گے اور اس کا جواز محض یہ ہے کہ نیویارک کے ورلڈ ٹریڈ سنٹر اور پینٹاگان پر طیاروں سے حملے کرنے والے القاعدہ کے انیس ہائی جیکروں میں سے پندرہ کا تعلق سعودی عرب سے تھا۔