سیوان،(بہار(:راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے زورآور سابق ممبر پارلیمنٹ محمد شہاب الدین عرف
صاحب کے سپریم کورٹ سے ضمانت منسوخ کئے جانے کی اطلاع ملتے ہی سیوان ضلع میں سناٹا پھیل گیا ہے ۔ 11 سال بعد جیل سے گزشتہ 10 ستمبر کو ضمانت پر رہا ہونے کے بعد سابق ممبر پارلیمنٹ محمد شہاب الدین اپنے لاؤ لشکر کے ساتھ بھاگلپور سنٹرل جیل سے سیوان واقع اپنے آبائی گاؤں پرتاپ پور پہنچے تھے ۔ بھاگلپور سے سیوان تک کے سفر کے دوران سابق ممبر پارلیمنٹ کو جگہ جگہ ان کے حامیوں اور چاہنے والوں نے جم کر خیر مقدم کیا تھا۔ اس دوران انہیں اپنے آبائی گاؤں پہنچنے میں تقریبا آٹھ گھنٹے لگے ۔ اس کے بعد 11 ستمبر کو سابق ممبر پارلیمنٹ جنہیں سیوان کے لوگ صاحب کے نام سے پکارتے ہیں، ان کے دوبارہ عوام کا دربار لگانے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ عوام کے دربار میں پھر سے فریادیوں کی قطاریں لگنی شروع ہو گئیں۔ سابق ممبر پارلیمنٹ کے دربار میں پہلے کی طرح ہی لوگوں کی فریادیں سنی جانے لگیں اور صاحب اسے اپنے ہی انداز میں نمٹا تے رہے ۔ تقریبا 20 دن تک سابق ممبر پارلیمنٹ کھلے میں سانس لے سکے ۔سپریم کورٹ سے محمد شہاب الدین کو جیل یا بیل ہونے کے معاملے پر سیوان کے تمام چوک-چوراہوں اور گلیوں میں لوگ اس بات پر بحث کرتے ہوئے نظر آئے ۔ وہیں ان سب سے بے فکر محمد شہاب الدین لنگی اور کرتہ پہن کر جمعہ کی نماز ادا کرنے چلے گئے ۔ ان کے ساتھ عام دنوں کی طرح لوگ یکجا نہیں تھے ۔ پرتاپ پور واقع گھر میں سناٹا چھایا رہا۔ سپریم کورٹ سے ضمانت منسوخ ہونے کی اطلاع ملنے کے بعد سیوان ضلع انتظامیہ کے سینئر افسر سخت سیکورٹی انتظامات کے درمیان محمد شہاب الدین کے پرتاپ پور واقع آبائی گھر پہنچے ۔ حکام کے پہنچنے پر سابق ممبر پارلیمنٹ اپنی رہائش پر نہیں ملے اور تبھی حکام کو یہ اطلاع ملی کہ محمد شہاب الدین نے عدالت میں خود سپردگی کر دی ہے ۔ سابق ممبر پارلیمنٹ کے پرتاپ پور واقع گھر میں موجود تمام افسران بھاگے بھاگے کورٹ پہنچے جہاں محمد شہاب الدین خودسپردگی کر چکے تھے ۔ کسی طرح کی بے ترتیبی اور تشدد کے بغیر شہاب الدین کا عدالت کے سامنے اعتراف کئے جانے سے ضلع انتظامیہ کے حکام نے راحت کی سانس لی۔ سابق ممبر پارلیمنٹ کے جیل جانے کی اطلاع کے بعد بھیڑ -بھاڑ والے چوک-چوراہوں پر عام دنوں کی طرح چہل پہل نہیں دیکھی جا رہی ہے ۔ کچھ علاقوں میں کاروباری ادارے بند ہیں۔ شہر کے چپے چپے پر پولیس کی تعیناتی کی گئی ہے اور اضافی پولیس فورسز کو لگایا گیا ہے ۔ سیوان سے لگے گوپال گنج اور سارن ضلع کی سرحد پر بھی مستعدی برتی جا رہی ہے ۔