رکن اسمبلی نے دھرمیدر یادو سے اپنی جان کے خطرے کا اندیشہ ظاہر کیا تھا
لکھنو۔ یوپی کے وزیر اعلی اور سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر اکھلیش یادو نے بدایوں سے رکن اسمبلی عابد رضا کو پارٹی سے باہر کر دیا ہے. عابد رضا پر ڈسپلن اور پارٹی مخالف سرگرمیوں کے الزام لگے ہیں. بدایوں میں ایس پی کی ضلع عاملہ کی 6 اگست کی اجلاس میں رکن اسمبلی عابد رضا پر کارروائی کی تجویز لائی گی تھی.
واضح رہے ایس پی ممبر اسمبلی عابد رضا اور ان کی بیوی فاطمہ نے ملائم کے بھتیجے اور بدایوں سے ممبر پارلیمنٹ دھرمیندر یادو پر سنگین الزامات لگائے تھے۔دونوں نے الزام لگایا تھا کہ انہیں دھرمیندر سے جان کا خطرہ ہے۔ انکا یہ بھی کہنا تھا کہ ممبران پارلیمنٹ کے آدمی میرے گھر کے ارد گرد ریکی کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے تین اگست کو عابد رضا نے باضابطہ ایک پریس کانفرنس کر کے دھرمیندر یادو پر حملہ بولا تھا۔ لیکن اس دوران انہوں نے دھرمیندر یادو کا نام نہیں لیا تھا۔ انہوں نے دھرمیندر یادو پر گئوكشي، غیر قانونی کان کنی اور بجلی کی انڈر گراؤنڈ لائن کے کام میں بدعنوانی کا الزام بھی لگایا۔ اس دوران انہوں نے کہا تھا کہ گزشتہ ساڑھے چار سال میں بدایوں کی ترقی تو نہیں ہوئی ، لیکن سفید پوش لیڈر کی اقتصادی ترقی ضرور ہوئی۔ خیال رہے کہ عابد رضا وقف بورڈ کے صدر بھی ہیں ۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر ان کے مطالبات پر ایکشن نہیں لیا گیا ، تو وہ وقف بورڈ کے چیئرمین کے عہدہ سے استعفی دے دیں گے اور ساتھ ہی ساتھ یہ بھی کہا کہ وہ اسمبلی میں اس لیڈر کا نام لیں گے۔ خیال رہے کہ ممبر پارلیمنٹ دھرمیندر یادو کے قریبی رشتہ دار بدایوں میں 133 کروڑ کی لاگت سے انڈر گراؤنڈ کیبلنگ کام کرا رہے ہیں، جس میں بدايوں شہر حلقہ میں 80 کروڑ کا کام ہو رہا ہے۔ عابد کی بیوی فاطمہ رضا بلدیہ صدر ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کام میں ان سے مشورہ تک نہیں لیا گیا اور کیبلنگ کا کام معیار کے مطابق نہیں ہو رہا ہے۔