امریکا نے میانمار پر عائد پابندیا اٹھائے جانے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی صدر بارک اوباما نے یقین دہانی کرائی ہے کہ امریکا جلد میانمار پرعائد تمام پابندیاں ختم کردے گا۔ وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق امریکی صدر اوباما نے میانمار کی حکمراں جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کی سربراہ آنگ سان سوچی سے ملاقات میں اس بات کا عزم ظاہر کیا کہ میانمار پرعائد پابندیوں کو ختم کردے۔ امریکی صدر نے میانمار میں جاری مثبت پیش رفتوں پر آنگ سان سوچی کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ اب بھی مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ قبل ازیں امریکی صدر اوباما نے کانگریس کو ایک نوٹس بھی بھیجا جس میں کانگریس کو آگاہ کیا گیا کہ وہ میانمار کے لیے تجارتی مراعات کو بحال کررہے ہیں جو مزدوروں کے حقوق کی خلاف ورزی کے خدشات کے پیش نظر 1989 میں واپس لے لی گئی تھیں۔ امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق صدر اوباما نے کہا کہ ’امریکا جلد میانمار کی فوج سے وابستہ کمپنیوں، عہدے داروں اور سابق فوجی حکمرانوں کے معاونین پر عائد پابندیاں بھی ختم کردے گا۔ امریکی صدر کی جانب سے میانمار پر پابندیاں ختم کرنے کے بیان پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے شدید تنقید کی ہے اور کہا کہ میانمار میں آنے والی تبدیلیوں خصوصا مسلمانوں کے مسائل کو حل کئے جانے کے تعلق سے کئے جانے والے اقدامات کی رفتار انتہائی سست ہے لہٰذا پابندیاں ختم کرنے کی بات قبل از وقت ہے اور اس سے میانمار کی فوج اور ان کے شراکت داروں کی حوصلہ افزائی ہو گی۔