امریکی ریاست شمالی ڈکوٹا میں تیل پائپ لائن کے خلاف مظاہرہ کرنے والے مقامی باشندوں اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کی خبر ہے۔
فرانس پریس کے مطابق اتوار کو شمالی ڈکوٹا میں سیکڑوں مقامی باشندوں نے ریاست میں تیل کی پائپ لائن بچھانے کے پروجیکٹ کے خلاف مظاہرہ کیا۔ اس رپورٹ کے مطابق پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے طاقت کا استعمال کیا جس کے بعد مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم ہو گیا۔
ڈکوٹا ایکسیس پائپ لائن پروجیکٹ کے مخالف مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ تیل کی پائپ لائن بچھانے والی کمپنی کینن بال کے کارکن، اس علاقے میں عبادت گاہوں ، مقدس قبرستانوں اور دیگر ثقافتی آثار کو ختم کر رہے ہیں۔ امریکی ریاست شمالی ڈکوٹا کے اسٹینڈنگ راک سب ڈیویژن کے سرخ فام قبیلے کے سردار آرجامبالٹ دوم کا بھی کہنا ہے کہ تیل پائپ لائن کے اس پرجیکٹ کے لئے ان اہم مقامات کو بھی تباہ کردیا گیا ہے جو تاریخی اور آثار قدیمہ کی حیثیت رکھتے تھے اور جنہیں محفوظ رکھے گئے آثار میں شامل کیا گیا تھا۔
اس سرخ فام قبائلی سردار کے مطابق تیل پائپ لائن کے اس پروجیکٹ سے ان کے قبیلے اور اس علاقے کے دیگر دسیوں لاکھ باشندوں کے پینے کے پانی کی فراہمی کے نظام پر بھی برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تیل کی یہ پائپ لائن پینے کے پانی کو آلودہ کر رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ڈکوٹا ایکسیس پائپ لائن کے پروجیکٹ پر آنے والے خرچ کا تخمینہ تین ارب اسی کروڑ ڈالر لگایا گیا۔ پروگرام کے مطابق تیل کی یہ پائپ لائن شمالی اور جنوبی ڈکوٹا، آئیوا، اور ایلینویز سے گزرے گی۔