کانپور۔ راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سبھی میں کچھ نہ کچھ خامیاں نظر آتی ہیں لیکن وہ صرف خود کو ہی صحیح مانتے ہیں۔ مسٹر گاندھی آج یہاں سماج وادی پارٹی (ایس پی) صدر اور اتر پردیش کے وزیر اعلی اکھلیش یادو کے ساتھ کانپور میں اتحاد کے امیدواروں کی حمایت میں منعقد انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ اس سے پہلے اکھلیش یادو نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو نشانہ بنایا ہی لیکن جب کانپور کے جی آئی سی میدان میں راہل گاندھی پہنچے تو ان کے نشانے پر بھی بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی ہی تھے۔
مسٹر گاندھی نے کہا کہ مودي جی نے ہنس کر غریبوں سے کہا کہ آپ کی جیب میں جو پیسہ ہے اسے رد کر دیا گیا ہے ۔ یہ صرف اس وجہ سے كيا کہ مودي جی كو اپنے 50 امیر دوستوں کے چھ لاکھ كروڑ کے قرض معاف کرنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی کو ہر جگہ صرف گھپلہ دکھائی دیتا ہے۔ راہل نے کہا کہ اسکیم کی نئی تعریف تو یہ ہے ایس کا مطلب سروس غریبوں کے لئے، سی کا مطلب کریز-بہادری سچائی کی، اے کا مطلب ایبلٹي وعدے پورے کرنے کے لئے اور ایم کا مطلب موڈسٹي اس بات کو تسلیم کرنا کہ سب میں کچھ نہ کچھ خامی ہوتي ہے۔ انهوں نے نوٹوں کی منسوخی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مسٹر مودی نے غریبوں کے پیٹ پر لات مارنے کا کام کیا ہے۔
حکومت نے غریبوں کے پیسے كو سازش کے تحت بینکوں میں پھنسائے رکھا تاکہ وہ اپنے امیر دوستوں کے قرض معاف کر سکیں، جس طرح سے وجے مالیا کا قرض معاف کر دیا۔ گاندھی نے کہا کہ کسانوں کے قرض معاف کرنے کی ضرورت تھی لیکن بی جے پی کو ان کی پروا نہیں ہے۔ انہوں نے لوگوں سے اتحاد کے امیدواروں کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔