نئی دہلی۔ یوپی اسمبلی الیکشن چھ سے سات مراحل میں ہوں گے اور پہلا مرحلا 5 یا 11 فروری کو ہوگا۔ الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ یوپی سمیت پانچ ریاستوں میں اسمبلی عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان سیکورٹی فورسز کی دستیابی کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے کی جائیں گی. مگر ذرائع کے مطابق فورسز کی دستیابی میں کوئی کمی نہیں ہوگی اس لئے یو پی اسمبلی و دیگر ریاستوں میں انتخابات جنوری کے آخری اور فروری کے دوسرے ہفتے میں شروع کروا دیے جائیں گے اور مارچ کے پہلے ہفتے میں ختم کر دیے جائیں گے. اس بار یوپی میں چھ سے سات مراحل میں انتخابات کروائے جا سکتے ہیں جبکہ باقی چار ریاستوں میں ایک ہی مرحلے میں انتخابات ہوں گے.
ذرائع کے مطابق مرکزی حکومت کی جانب سے سیکورٹی فورسز کی دستیابی میں کسی کمی کا اشارہ نہیں ملا ہے اور آنے والے دو ماہ یہی صورت حال رہنے کی توقع ہے. اس لئے انتخابات کے پروگرام جنوری میں شروع کر دیے جانے کا امکان ہے. پہلے چھوٹے ریاستوں منی پور، اتراکھنڈ، گوا اور پنجاب میں انتخابات کروائے جائیں گے. اس کے بعد سیکورٹی فورسز کو پوری طرح ان ریاستوں سے آزاد کرکے یوپی میں مرکوز کیا جائے گا. انہوں نے کہا، مرکز اس بار اسی ہزار سے زیادہ مرکزی سیکورٹی فورس مہیا کروائے گا.
ذرائع نے بتایا کہ انتخابات کی تواریخ گزشتہ بار کے انتخابات کی طرح ہی ہو سکتی ہیں.یو پی اسمبلی کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ 5 یا 11 فروری کو ہو سکتا ہے. اس کے بعد دوسرے مرحلے کی تاریخ 15 فروری، تیسرے مرحلے کے انتخابات 18 فروری، چوتھے مرحلے میں 22 فروری، پانچواں 26 فروری، چھٹا 1 مارچ اور ساتویں مرحلے کے انتخابات 4 مارچ ہفتہ یا 5 مارچ اتوار کو ہو سکتا ہے.
ذرائع نے بتایا کہ چار ریاستوں پنجاب، گوا، منی پور اور اتراکھنڈ میں ایک ہی مرحلے میں اور ایک ہی دن انتخابات کروائے جائیں گے اور یہ جنوری کے 29 سے 31 جنوری تک نپٹ جائیں گے. انتخابات کے اعلان کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ دسمبر کے آخری ہفتے میں کی جا سکتی ہے. تمام ریاستوں میں ووٹوں کی گنتی ایک ساتھ ہوگی. پچھلی بار یوپی میں سب سے زیادہ ایک لاکھ 28 ہزار 112 پولنگ بوتھ بنائے گئے تھے. جبکہ پنجاب میں 19 ہزار 724، اتراکھنڈ میں 9744، گوا میں 1612 اور منی پور میں 2325 پولنگ مرکز تھے.