چنئی۔ پنيرسیلوم اور ششی کلا کی لڑائی آخری دور میں پہنچ گئی ہے۔ ریاست میں اقتدار کے لئے رسہ کشی بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ گورنر سی ودیا راؤ کے چنئی پہنچنے کے بعد اب پنيرسیلوم اور ششی کلا خیمے اپنی اپنی تیاریوں کو پختہ کرنے میں جٹ گئے ہیں۔ ششی کلا حامی کچھ ارکان پارلیمنٹ جمعرات شام چھ بجے صدر پرنب مکھرجی سے ملنے والے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ صدر خود اس معاملے میں دخل دیں۔ ششی کلا نٹراجن اپنی حامی 120 ممبران اسمبلی کی پریڈ گورنر کے سامنے کروانا چاہتی تھیں۔ لیکن گورنر گزشتہ چار دنوں سے تمل ناڈو سے باہر تھے۔ ان کے واپس لوٹتے ہی ششی کلا نے ان سے ملنے کا وقت مانگا ہے۔
اس درمیان تمل ناڈو کے گورنر و پنيرسیلوم نے بینکوں کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ اب بھی پارٹی کے خزانچی ہیں۔ ششی کلا کے خلاف بغاوت کے بعد انہیں اس عہدے سے ہٹانے کا اعلان کیا گیا تھا۔ لیکن پنيرسیلوم نہ تو سی ایم عہدہ چھوڑنا چاہتے ہیں اور نہ ہی پارٹی کے خزانچی کا عہدہ۔
پنيرسیلوم نے کہا ہے کہ ششی کلا نے ان پر سی ایم عہدے سے استعفی دینے کا دباؤ بنایا تھا۔ بینکوں کو بھیجے اپنے خط میں پنيرسیلوم نے پارٹی کے اکاؤنٹس سے بغیر ان کی اجازت کے کسی لین دین پر روک لگا دی ہے۔ اےآئی اے ڈی ایم کے کی جنرل سکریٹری ششی کلا نٹراجن جمعرات کو گورنر سے ملاقات کرکے اپنے حامی اراکین اسمبلی سے بھی ملاقات کرا سکتی ہیں۔
گورنر کے پاس تین متبادل
آئینی ماہرین کے مطابق، تمل ناڈو کے گورنر سی ودیا راؤ کے پاس تین اختیارات ہیں۔ پہلا یہ کہ وہ پنيرسیلوم کو وزیر اعلی بنے رہنے دیں اور ان سے اپنی اکثریت ثابت کرنے کو کہیں۔ دوسرا آپشن یہ ہے کہ وہ ششی کلا کو حلف دلا کر اکثریت ثابت کرنے کو کہیں۔ تیسرے آپشن میں وہ تمل ناڈو میں صدر راج نافذ کرنے کی سفارش مرکزی حکومت سے کر سکتے ہیں۔ تمل ناڈو کے سیاسی بحران کے درمیان جے للتا کے پوس گارڈن گھر کو لے کر بھی تنازعہ شروع ہو گیا ہے۔ جے للیتا حامیوں کا مطالبہ ہے کہ ان کا گھر یادگار میں تبدیل کر دیا جائے۔ جبکہ خبر یہ بھی آ رہی ہے کہ ششی کلا اس مکان کو چھوڑنا نہیں چاہتیں۔
ششی کلا کے خلاف بھی جے للیتا کی ہی طرح آمدنی سے زیادہ جائیداد کا معاملہ چل رہا ہے۔ ان کے خلاف سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی جلد ہی آ سکتا ہے۔ اگر فیصلہ ان کے خلاف آیا تو ششی کلا قانونی طور پر سی ایم بننے کا حق کھو دیں گی۔
سیاسی ماہرین کے مطابق تمل ناڈو کی سیاست میں پنيرسیلوم کو کمزور نہیں سمجھا جا سکتا۔ پارٹی کے زیادہ تر ممبران اسمبلی اور ایم پی بھلے ہی ششی کلا کے ساتھ ہوں، لیکن کیڈر پنيرسیلوم کے ساتھ ہے۔ ایک اندازے کے مطابق انا ڈی ایم کے کے 1400 کونسل ارکان میں سے زیادہ تر موجودہ سی ایم پنيرسیلوم کے ساتھ ہیں۔ ایسے میں پارٹی دو حصوں میں بٹ سکتی ہے۔