دمشق۔ شام کے شہر حلب میں مسجد پر فضائی حملہ میں 42 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ انسانی حقوق کے ادارے کا کہنا ہے کہ شمالی شام میں باغیوں کے زیر انتظام علاقے میں ایک مسجد پر فضائی حملے میں 42 افراد ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق یہ فضائی کارروائی حلب صوبے میں ال جن کے علاقے میں کی گئ ہے۔
برطانیہ سے شام میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ جب یہ حملہ ہوا اس وقت مسجد میں شام کی نماز کے لیے بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔ تنظیم کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔ فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ یہ فضائی کارروائی کس کی جانب سے کی گئی ہے لیکن روسی اور شامی طیارے اس علاقے میں پرواز کرتے رہتے ہیں۔
جبکہ امریکی جنگی طیارے بھی اس علاقے میں جہادی باغیوں کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔ یہ کارروائی ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب گذشتہ روز ہی دمشق میں ایک عدالت کی عمارت میں خودکش حملہ ہوا جس کے نتیجے میں کم از کم 31 افراد مارے گئے تھے۔ اطلاعات کے مطابق مارچ 2011 سے لے کر اب تک تین لاکھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ایک کروڑ دس لاکھ افراد اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔
دوسری جانب گذشتہ دنوں ہی شام میں سرکاری حکام کا کہنا تھا کہ باغی جنگجو حمص شہر میں اپنا آخری علاقہ بھی چھوڑنے پر رضامند ہوگئے ہیں۔ حمص کے گورنر طلال براضی کا کہنا ہے کہ ال وائر کو خالی کرانے مقامی قائدین کے ساتھ طے پانے والے موجودہ معاہدے کا حصہ تھا اور اس میں چھ سے آٹھ ہفتوں کا وقت لگ سکتا ہے۔