مندر میں پوجا کی اجازت نہ ملنے سے دلبرداشتہ تھے
چنئی : تمل ناڈو میں مندر میں پوجا کی اجازت نہ ملنے سے دلبرداشتہ ہوکر 250 دلت کنبوں نے اسلام قبول کرنے پر غورو خوض شروع کردیا ہے۔ انگریزی اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق ناگاپٹنم ضلع کے پزانگ کالی میدو گاؤں میں تقریبا 180 دلت کنبے رہتے ہیں اور تہوار کے موقع پر مندر میں ایک دن پوجا ارچنا کرنا چاہتے ہیں ، مگر اعلی ذات کے لوگوں نے انہیں اس سے منع کر رہے ہیں ، جس کے بعد ان لوگوں نے اسلام قبول کرنے پر غور وخوض شروع کردیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چھ کنبے پہلے ہی مشرف بہ اسلام ہوچکے ہیں ۔
اسلام کی طرف مائل ہونے کی خبر پھیلتے ہی ہندتواوادی تنظیمیں بھی سرگرم ہوگئی ہیں۔ تنظیموں نے دلت کنبوں پر زور دیا ہے کہ وہ مذہب تبدیل نہ کریں ۔ ساتھ ہی ساتھ یہ تنظیمیں معاملہ کو حل کرنے کیلئے فریقین کے درمیان ثالثی بھی کررہی ہیں ۔ ادھر عیسائی مشنری بھی سرگرم ہوگئی ہیں اور ان لوگوں کو عیسائی مذہب کی طرف مائل کرنے کی کوشش کررہی ہیں ۔
دوسری طرف تمل ناڈو کی توحید جماعت سے وابستہ عبدالرحمان نے کہا کہ گاؤں کے چند لوگوں کی جانب سے بلائے جانے کے بعد ہمارے کچھ رضاکار وہاں گئے تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ لوگ اسلام قبول کرنا چاہ رہے تھے ، مگر یہ اتنا آسان نہیں ہے ، کیونکہ اسلام ایک طریقہ زندگی ہے اور اس کو غصہ یا مخالفت میں قبول نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے رضاکاروں نے ان میں قرآن کریم کے نسخوں کی تقسیم کی اور ان سے قرآن پڑھنے کے بعد ہمارے پاس آنے کیلئے کہا۔
دریں اثنا دلت پارٹی وی سی کے لیڈر سینتھل کمار کا کہنا ہے کہ گاؤوں کے نوجوانوں نے اسلام قبول کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ہم پانچ روزہ تہوار میں ایک دن مندر میں پوجا کی قیادت کرنا چاہتے ہیں، مگر ہمیں اس حق سے محروم رکھا جارہا ہے۔ سینتھل نے کہا کہ ہمارے آبا و اجداد غلام تھے ، مگر میری خواہش ہے کہ ہماری اگلی نسلوں کو چھواچھات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی مذہب ہی شاید اس کا واحد حل ہے۔