لکھنؤ۔ شاہ رخ خاں کی آنے والی فلم رئیس کے ٹریلر میں فلمی اداکار کے ذریعے علم کے اوپر سے چھلانگ لگانے کا معاملہ طول اختیار کرتا جا رہا ہے۔لکھنؤ سمیت دیگر شہروں میں بھی شیعہ علماء میں بھی اسکے خلاف برہمی ہے اور انکی جانب سے مذکورہ شارٹ کو ہٹائے جانے اور فلمی اداکار کےذریعے معافی مانگنے کے معاملہ نے شدت اختیار کر لی ہے۔
راجدھانی لکھنؤ میں اسکے خلاف دستخطی مہم شروع کی گئی جس میں تمام علماء نے شرکت کی۔ علماء کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر اس شارٹ کو فلم سےنہیں ہٹایا گیا تو وہ اسکے خلاف مظاہرہ کرنے کو مجبور ہوں گے۔
آج یہاں تاریخی آصفی مسجد میں نماز جمعہ کے بعد مولانا سید کلب جواد اور سیکڑوں کی تعداد میں دیگر لوگوںنے اس مہم میں شرکت کی۔ اس موقعپر موجود نوجوانوں نے شاہ رخ خاں کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے مذکورہ شارٹ کو فلم سے ہٹائے جانے کا مطالبہ کیا۔ مولانا کلب جواد نے دستخطی مہم میں شریک ہو کر کہا کہ فلمی اداکار کے اس عمل سے شیعہ فرقے کے جذبات مجروح ہوئے ہیں لہذا انہیں اس شارٹ کو فلم سے فی الفور ہٹا دینا چاہیے۔
دستخطی مہم کے قائد اقبال جعفری ، ظفر خاں اور سنیل سنگھ نے شیعہ اکثریتی علاقوں میں بھی مہم شروع کی۔ اس دوران مولانا سید سیف عباس نقوی، مولانا یعسوب عباس سمیت دیگر علماء نے مکالفت کی۔ سعادت گنج میں منعقد مہم میں بڑی تعداد میں لوگوںنے دستخطی مہم میں شرکت کرکے اپنا اعتراض درج کرایا۔