ممبئی : شیوسینا نے اپنے ترجمان اخبار سامنا کے ذریعے مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فرنویس پر براہ راست تیکھا حملہ بولا ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا کے سامنے ایک خاتون کے عریاں ہونے کے معاملہ میں شیوسینا کا غصہ فرنویس حکومت پر جم کر پھوٹا ۔ شیوسینا نے کہا کہ خواتین پر اس طرح کے ظلم صرف طالبانی حکومت میں ہی ہو سکتے ہیں۔ شیوسینا نے مزید کہا کہ ایسی حکومت گزشتہ 10 ہزار سال میں نہیں آئی ہوگی۔
شیوسینا نے کہا ہے کہ ایک کمزور خاتون کھلے عام سڑک پر کپڑے اتار کر حکومت کو خارج کرتی ہے، یہ بھی دہلی ‘نربھیا سانحہ ہی ہے۔ خواتین کی دبی ہوئی سسکیاں اور غصہ کو اس نربھیا نے سڑک پر اجاگر کردیا ہے۔ خاتون عریاں ہوئی ، اس کو آپ حب الوطنی ہی کہنے والے ہوں گے ، تو آپ کے دماغ کی جانچ کے لئے طالبانی ڈاکٹر کو ہی بلانا پڑے گا۔ اس سلسلہ میں شیوسینا نے فرنویس پر سوالات کی بوچھار کی ہے اور پوچھا ہے کہ
فرنویس جی بتائیں کہ آپ کس کی حمایت میں ہیں ، نوٹ بندی کی یا پھر عریاں ہوئی خاتون کی ، روڈ پر رونے والوں کی ، انصاف مانگنے والوں کی؟
آپ بدعنوانی کی حمایت میں ہو یا بدعنوانی مفت کی ؟
کالا دھن رکھنے والوں کے نوٹ ردی ہو رہے ہیں تو آپ کا پیٹ کیوں دکھتا ہے؟
نوٹ بندی سے مچی اقتصادی افراتفری سے آپ کے پیٹ اور سینے میں درد کیوں نہیں ہوتا؟
خیال رہے کہ 31 مارچ تک 500 اور 1000 کے نوٹ ریزرو بینک میں تبدیل کرنے کا وزیر اعظم مودی نے اعلان کیا تھا۔ تاہم جب ایک خاتون اپنے پرانے نوٹ کی تبدیلی کیلئے آر بی آئی پہنچی ، تو وہاں اس کے نوٹ نہیں بدلے گئے۔ غصے میں خاتون وہیں عریاں ہو گئی۔ اس سے بعد گیٹ پر کھڑے سیکورٹی اہلکاروں نے اسے دھکا دیا ، تو وہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی۔