لکھنؤ: اترپردیش کے وزیر اعلی اکھلیش یادو کے چچا اور ریاست کے تعمیرات عامہ محکمہ کے وزیر شیو پال سنگھ یادو کے آج کابینہ کی میٹنگ میں نہیں پہنچنے سے دونوں کے درمیان جاری اختلافات کی ہوا کو مزیدتقویت ملی۔
بتایا گیا کہ شیو پال سنگھ یادو مرادآباد میں کنیا ودیا دھن بانٹ رہے ہیں۔ کئی وزراء کو اضلاع میں کنیا ودیا دھن تقسیم کرنے جانا تھا لیکن وہ کابینہ کی میٹنگ میں بھی آئے ۔ ہوم گارڈس محکمہ کے وزیر اودھیش پرساد کو فتح پور میں اس کی منصوبہ کے لئے جانا تھا۔ انہوں نے پہلے کابینہ میٹنگ میں شرکت کی اور اس کے بعد فتح پور روانہ ہو گئے ۔
اسی طرح، کچھ دیگر وزیر بھی کابینہ کی میٹنگ کے بعد کنیا ودیا دھن تقسیم کے لئے اضلاع میں گئے ۔ شیو پال سنگھ یادو کے کابینہ کی میٹنگ میں نہیں آنے سے سیاسی حلقوں میں چچا اور بھتیجے کے درمیان اختلافات میں اضافہ سے تعبیر کیا جا رہا ہے ۔ تاہم، کئی بار پوچھے جانے کے باوجود وزیر اعلی اکھلیش یادو اس سلسلہ میں کچھ نہیں بولے ۔
اس سلسلہ میں پوچھنے پر وزیر اعلی سوال کو ٹال جاتے تھے اور دوسرے موضوعات پر بولنا شروع کر دیتے تھے ۔ صحافی ان سے جاننا چاہ رہے تھے کہ محکمہ تعمیرات عامہ کے وزیر میٹنگ میں کیوں نہیں آئے ۔ ان کے نہیں آنے کا سبب پارٹی میں جاری اختلافات تو نہیں ہے ۔
کابینہ کی میٹنگ میں شامل ہونے جا رہے سماج وادی پارٹی کے قدآور لیڈر اور شہر کی ترقیات کے وزیر محمد اعظم خاں نے صحافیوں کو دیکھتے ہی کہنا شروع کر دیا، “مجھ سے کوئی مطلب نہیں، میں کچھ نہیں بولوں گا جبکہ صحافیوں نے ان سے کچھ بھی نہیں پوچھا تھا ۔
دوسری طرف، شیو پال سنگھ یادو کے ایک قریبی نے بتایا، “وزیر جی مرادآباد میں ہیں اس وجہ سے میٹنگ میں شامل نہیں ہو سکے ۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی سے اختلاف نہیں ہے ۔ مخالفین سیاسی مفاد سے اس معاملہ کو ہوا دے رہے ہیں۔ ”
شیو پال سنگھ یادو نے بھی وزیر اعلی سے اختلافات کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ پارٹی میں سب کچھ ٹھیک ہے لیکن، یوم آزادی پر ملائم سنگھ یادو نے دونوں کے درمیان اختلافات کو عوامی کرکے وزیر اعلی اور ان کے بیٹے اکھلیش یادو کو ہدایت دی تھی کہ پارٹی میں شیو پال کے خلاف سازش کی جا رہی ہے ۔ اس سے ایک دن قبل محکمہ تعمیرات عامہ کے وزیر شیو پال سنگھ یادو نے استعفی کی دھمکی دے کر خاندانی تنازعہ کو سطح پر لاکھڑا کیا تھا۔