ڈاکٹرس کی غیر انسانی حرکت ، زخمی نوجوان کے کٹے ہوئے پیر کو ہی سراہنا بنایا
لکھنو ۔: جھانسی کے سرکاری دواخانہ میں ڈاکٹروں کی غیر انسانی حرکت نے آج کئی دلوں کو دہلا دیا ہے ۔ ایک شخص کا کٹا ہوا خون میں لت پت پیر کو اس مریض کے سر کے نیچے سراہنے کے طور پر رکھدیا گیا کیوں کہ دواخانہ میں تکیہ دستیاب نہیں تھا ۔
یہ واقعہ کسی بالی ووڈ فلم کے منظر سے کم نہیں تھا ۔ سیل فون فوٹیج سے پتہ چلتا ہے کہ اترپردیش کے ضلع جھانسی میں سب سے بڑے سرکاری دواخانہ میں ڈاکٹروں نے مبینہ طور پر مریض کے کٹے ہوئے سر کو ہی اس کے سراہنے رکھ کر تکیہ کا کام کیا کیوں کہ دواخانہ میں تکیہ دستیاب نہیں تھا ۔
یہ واقعہ جھانسی میڈیکل کالج میں پیش آیا ۔ اس نام نہاد سوپر اسپیشالیٹی ہاسپٹل میں اترپردیش کے بندیل کھنڈ میں کئی اضلاع کے مریض شریک ہوتے ہیں ۔ اس واقعہ کی سیل فون تصویریں کس نے لی ہیں یہ معلوم نہیں ہوسکا ۔ رپورٹ کے مطابق اس شخص کو سڑک حادثہ میں شدید زخمی ہونے کے بعد دواخانہ لایا گیا تھا ۔ ڈاکٹرس نے اس کا آپریشن کر کے پیر علحدہ کردیا اور اسی پیر کو مریض کے سراہنے تکیہ کے طور پر رکھدیا ۔ وہاں تکیہ نہیں تھا ۔ مریض کے رشتہ داروں نے الزام عائد کیا کہ ڈاکٹروں نے غیر انسانی حرکت کرتے ہوئے انہیں تکلیف پہونچائی ۔ حکومت اترپردیش نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ۔ ڈاکٹروں ، میڈیکل آفیسر اور دو نرسوں کو معطل کردیاگیا ۔۔