جاپان کے ’سوفٹ بنک‘ گروپ اور سعودی عرب کے سرمایہ فنڈ کے درمیان مشترکہ سرمایہ کاری بورڈ تشکیل دینے کی ایک نئی کوشش کا اعلان کیا گیا ہے جسے ’انویسٹمنٹ ویژن سوفٹ بنک‘ کا نام دیا گیا ہے۔ سوفٹ بنک کا کہنا ہے کہ سرمایہ فنڈ کا نام بھی جلد ہی تبدیل کیا جائے گا۔
سعودی سرماریہ فنڈ اور جاپان کے سوفٹ بنک کے درمیان مشترکہ سرمایہ بورڈ قائم کرنے کا مقصد ٹیکنیکل سیکٹر میں عالم سطح پر نئی سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔ اس نئے انویسٹمنٹ فنڈ کا صدر دفتر امریکا میں قائم کیا جائے گا جس کی نگرانی سوفٹ بنک گروپ کےماتحت ایک کمپنی کرے گی۔ یہ پروجیکٹ اپنے شریک سرمایہ کاروں کی معاونت سے وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرے گا۔ اس نئے شعبے کے قیام کا مقصد سرمایہ کاری کے شعبے میں بڑے پیمانے پر رقوم انویسٹ کرنا ہے۔
سعودی سرماریہ فنڈ اور جاپانی سوفٹ بنک کے اشتراک سے قائم ہونے والے مشترکہ سرمایہ کاری ویژن کو توقع ہے کہ اگلے پانچ سال کے دوران سالانہ 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کارے گا۔ جمعرات کے روز جاپانی سوفٹ بنک کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ جلد ہی ایک مشترکہ یاداشت کی منظوری دینے کی تیاری کررہا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب انویسٹ منٹ ویژن پروگرام کا ایک بڑا سرمایہ کار ہے اور دیگر شریک سرمایہ کاروں کے ساتھ مل کر اگلے پانچ سال کے دوران سرمایہ کاری کا مجموعی حجم 45 ارب ڈالر تک پہنچانا ہے۔
ایک کھرب ڈالر منافع
’سوفٹ بنک انویسٹ منٹ ویژن‘ سرمایہ پروگرام میں دنیا بھر کے بڑے بڑے سرمایہ کار ادارے اور شخصیات شامل ہیں۔ سعودی عرب کی شمولیت اس میں ایک نیا اضافہ ہے جس کے بعد توقع ہے کہ سرمایہ ویژن کے منافع کا ہدف ایک کھرب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔
سرمایہ کاری کی توسیع کے لیے سوفٹ بنک گروپ اپنے وسیع تر آپریٹنگ تجربے اور اپنے نیٹ ورک کو بھرپور طریقے سے بروئے کار لائے گا تاکہ اس نئے سرمایہ کاری فنڈ زیادہ سے زیادہ سرمایہ فراہم کرنے میں مدد ملے اور اس سے زیادہ منافع حاصل ہوسکے۔
اس نئے سرماریہ کاری پروگرام پر بات کرتے ہوئے سعودی عرب کے نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن عبدالعزیز نے کہا کہ انویسٹ منٹ فنڈ اہم نوعیت کے مالی فواید کے حصول کے لیے اندرون اور بیرون ملک سرمایہ کاری پر پہلے ہی وسیع البنیاد سطح پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ سعودی عرب نے ویژن 2030ء کو آگے بڑھانے کے لیے مقامی، علاقائی اور عالمی سطح پر ایسے بڑے بڑے سرمایہ کار اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا بھی پلان تیارکیا ہے۔ جاپانی سوفٹ بنک گروپ کے ساتھ اشتراک عمل بھی اسی پروگرام کا حصہ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ہمیں سوفٹ بنک گروپ کے ساتھ مشترکہ یاداشت کی منظوری کی خوشی ہے۔ کیونکہ سوفٹ بنک کی عالمی سطح پر بہترین اور قابل ستائش کارکردگی اور ادارے کے چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز ماسا یوشی سون کے ساتھ سعودی عرب کے براہ راست دوستانہ تعلقات کی بناء پرہم بہتر سرمایہ کاری اس پروگرام کی کامیابی کی توقع رکھتے ہیں۔
اس موقع پر سوفٹ بنک کے چیف ایگزیکٹو ماسا یوشی سون نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ مل کر سرمایہ کاری سے ہم ٹیکنالوجی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مزید مواقع پیدا کرنے کے ساتھ ایک دوسرے کے لیے اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔ اگلے ایک دہے کے دوران ہم سوفٹ بنک انسویسٹ منٹ ویژن‘ کو ٹیکنالوجی کے شعبے میں دنیا کا سب سے بڑا سرمایہ کار بنانے کی کوشش کریں گے۔ اگلے چھ سال تک کے لیے مجوزہ سرمایہ کاری پروگرام کی نگرانی سوفٹ بنک کے اسٹریٹیجک فینانس ڈیپارٹ منٹ کے سربراہ راگیف میسرا کریں گے۔ اس کے علاوہ اس نئے انویسٹ منٹ بورڈ میں ڈوئچے بن کے سابق بنکار نزار البسام، گولڈ مین کے ڈالینچ اریبپورنو اور سعودی اقتصادی ماہرین بھی شامل ہوں گے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب کا انویسٹمنٹ فنڈ سنہ 1971ء میں تشکیل دیا گیا تھا۔ اس ادارے کے قیام کا مقصد بالخصوص اندرون ملک اور بالعموم عالمی سطح پر تزویراتی اہمیت کے حامل اقتصادی شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنا اور سرمایہ کرنا تھا۔