پرنل بلوم پچاس میٹر تیراکی میں طلائی تمغہ جیتنے میں کامیاب
ریو ڈجنیرو۔ ریو اولمپک میں پرانے ریکارڈ ٹوٹنے اور نئے ریاکرڈ قائم ہونے کا سلسلہ اج بھی جاری رہا۔ کئی چھوٹے چھوٹے ملکوں کے کھلاڑیوں نے معروف چہروں کو پچھاڑ کر اپنا لوہہ منوایا تو کئی سرپرائز بھی دیکھنے میں ائے۔ انڈیا کے لئے حالانکہ ابھی بھی کوئی خوش خبری نہیں ہے اور میڈلس کا سوکھا ابھی بھی برقرار ہے۔ ٹینس مکس ڈبلس ثانیہ مرزا اور روہن بوپنا کی جوڑی کو سیمی فائنل میں شکست کا سامنا کرنا پڑا حالانکہ تمغے کی امید قائم ہے۔ دوسری طرف اسپین کے ناڈال کو ارجین ٹائنا کے ڈیل پوٹرو نے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی۔ حالانکہ مردو کے ڈبلس مقابلہ میں ناڈال نے مارک لوپیز کے ساتھ طلائی تمغہ حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
ایٹھلیٹکس میں خاتون کے سو میٹر مقابلہ میں جمائکا کی ایلین تھامسن نے طلائی تمغے حاصل کیا، کانسہ بھی جمائکا کو ملا۔ امریکہ کو چاندی کا تمغہ ملا۔ مردو کے دس ہزار میڑ ریس میں برطانیہ کے محمد فرحہ نے اپنی بادشاہت قائم رکھتے ہوئے طلائی تمغہ حاصل کیا۔ تیراکی مقابلوں میں حیرت انگیز نتائج سامنے ائے۔ خواتین پچاس میٹر مقابلہ میں ڈینمارک کی کمسن تیراک پرنل بلوم نے سب کو حیرت میں دالتے ہوئے طلائی تمغہ حاصل کیا۔ دوسری طرف پندرہ سو میٹر تیراکی مقابلہ میں بھی اٹلی کی پالرینیئری کی شکل میں نئی چیمپین سامنے ائی۔ انہوں نے قد اور تیراکوں کو شکست دے کر طلائی تمغہ حاصل کیا۔ حالانکہ خاتون ٤×١٠٠ ریلے تیراکی میں امریکہ نے طلائی تمغہ اپنے ہی پاس رکھا۔ مائکل فیلپس کی سربراہی میں امریکی ٹیم نے ریلے تیراکی مقابلہ میں ایک اور طلائی تمغہ اپنے نام کیا۔