وزیر اعظم مودی پہلے ہی زور دے چکے ہیں
نئی دہلی : ملک میں انتخابی اصلاحات پر وزیر اعظم کے بعد اب صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی نے بھی زور دیا ہے۔ صدر پرنب مکھرجی نے انتخابی اصلاحات کی بات کرتے ہوئے کہا کہ ضابطہ اخلاق میں اب تبدیلی ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں کو اس میں غور کرنا چاہئے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی انتخابی اصلاحات پر زور دیا تھا اور کہا تھا کہ مجھ سے جتنی بھی پارٹیاں ملی ہیں ، ان میں کچھ تو کھلے الفاظ میں اور کچھ دبی زبان میں یہ کہہ چکی ہیں کہ بار بار کے انتخابات سے ملک کو باہر نکالنا چاہئے ۔
یوم اساتذہ کے موقع پر پرنب مکھرجی نے قوم کی تعمیر کے لئے تعلیم کے میعار کو بہتر بنانے کے لئے ٹیچروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کی بنیاد کمزور ہوجانے سے قوم کا ڈھانچہ اور اس کی عمارت بھی کمزور ہوگی۔ مکھرجی نے آج یہا ں وگیان بھون میں ملک کے 346ٹیچرو ں کو ٹیچرس ڈے پر انہیں قومی ایوارڈ دینے کے دوران یہ بات کہی ۔
مسٹر مکھرجی نے کہا کہ قومی تعمیر اینٹ پتھروں سے نہیں ہوتی بلکہ نوجوانوں کے دماغ سے ہی ہوتی ہے اور ایک ٹیچر طالب علموں کے دماغ کو ہی نہیں بلکہ اس کی پوری شخصیت کو بھی متاثر کرتا ہے اور اس پر اثر ڈالتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں استاد شاگرد کی روایت عالمی تہذیب کو سب سے بڑی دین ہے اور استاد ہی شاگردوں کی شخصیت کی تعمیر کرتے ہیں ۔ نالندہ یونیورسٹی’ تکشلا یوینورسٹی اور وکرم شیلا یونیورسٹی جیسے تعلیمی ادارے دنیا کے اولین تعلیمی ادارے رہے ہیں اور 1800 برسوں تک ہم نے تعلیم کے میعار کو برقرار رکھا ہے لیکن سو سے زیادہ تعلیمی اداروں کا چانسلر ہونے کے ناطے میں نے یہ تجربہ کیا ہے کہ ملک میں تعلیم کے میعار میں سدھار لانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک تعلیم کے میعار میں بہتری نہیں آئے گی اس وقت تک تعلیم پر مبنی سماج نہیں بنے گا اور اس کے بغیر قوم کی تعمیر نہیں ہوگی۔