نئی دہلی: مرکزی وزیر برائے خراک رام ولاس پاسوان نے اہم شخصیات سے غیر معیاری مصنوعات کی گمراہ کن تشہیر نہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے آج کہا کہ صارفین کے مفادات کے تحفظ سے متعلق قانون میں ضروری تبدیلی کی جا رہی ہے جسے جلد ہی نافذ کیا جائے گا۔ مسٹر پاسوان نے یہاں ایسوچیم کے ایک پروگرام کے بعد نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اہم شخصیات سے کئی لوگ گمراہ ہوجاتے ہیں اور جب وہ گمراہ کن تشہیر کرتے ہیں تو اس کا سماج پر برا اثر پڑتا ہے ۔ دنیا کے کئی ملکوں میں گمراہ کن اشتہار کرنے والی اہم شخصایت پر جرمانہ لگانے یا اس پر پابندی لگانے کا التزام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی ایک مستقل کمیٹی نے گمراہ کن اشتہار دینے والی اہم شخصیات کے خلاف سخت قانون بنانے کو کہا ہے اور اس سلسلے میں کئی تجاویز بھی آئی ہیں۔اس سلسلے میں جلد ہی ایک تجویز کابینہ میں پیش کی جائے گی۔
چین میں تیار ہونے والی غیر معیارہ مصنوعات کی دستیابی کے سلسلے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں مسٹر پاسوان نے کہا کہ 30 برسوں کے بعد صارفین کے مفادات کے تحفظ سے متعلق قانون میں تبدیلی کی جا رہی ہے اور دنیا کے جو بھی سامان ہندستانی معیار کے مطابق نہیں ہوں گے ان پر خودبخود پابندی لگ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ صنعتوں کو صارفین کو بیدار بنانا چاہیے اور گمراہ کن اشتہار کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے کیونکہ ایسا کرنے سے ان کی ساکھ بہتر ہوگی۔