اقوام متحدہ۔ جوہری ہتھیاروں پر عالمی پابندی حقیقت پسندانہ نہیں ہے۔ امریکی کا کہنا تھا کہ ‘کیا کسی کو یقین ہے کہ شمالی کوریا جوہری ہتھیاروں پر پابندی سے اتفاق کرے گا؟’ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کا کہنا ہے کہ جوہری ہتھیاروں پر عالمی سطح پر پابندی ’حقیقت پسندانہ‘ نہیں ہے۔
اقوام متحدہ میں جوہری ہتھیاروں پر پابندی سے متعلق ایک نئے معاہدے سے متعلق بحث میں امریکہ، برطانیہ اور فرانس سمیت 40 کے قریب ممالک نے شرکت نہیں کی۔ جبکہ 120 سے زائد ممالک نے جوہری پابندی کو قانونی شکل دینے کے منصوبے کی حمایت کا اظہار کیا۔
امریکی سفیر نکی ہیلی کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کو جوہری ہتھیاروں کی ضرورت ہے کیونکہ ‘برے عناصر’ پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔ انھوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘مجھے اپنے خاندان کے لیے جوہری ہتھیاروں سے پاک دنیا سے بڑھ کر کچھ نہیں چاہیے۔ لیکن ہمیں حقیقیت پسندانہ ہونا پڑے گا۔’ ان کا کہنا تھا کہ ‘کیا کسی کو یقین ہے کہ شمالی کوریا جوہری ہتھیاروں پر پابندی سے اتفاق کرے گا؟’
شمالی کوریا نے چین سمیت بین الاقوامی برادری کی جانب سے تنبیہ کے باوجود حال ہی میں میزائل اور جوہری تجربات کیے ہیں۔ حیال رہے کہ اکتوبر میں اقوام متحدہ نے جوہری ہتھیاروں پر پابندی کے معاہدے پر مذاکرات کا اعلان کیا تھا۔ برطانیہ، فرانس، اسرائیل، روس اور امریکہ نے اس وقت جوہری پابندی کے معاہدے پر ‘نہیں’ کا ووٹ دیا تھا جبکہ چین، انڈیا اور پاکستان نے ووٹ کا حق استعمال نہیں کیا تھا۔