ماسکو۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹراپ نے جنگ شروع کی اب جواب ہم دیں گے. شمالی کوریا نے کہا ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ نے جنگ شروع کردی ہے اور اب امریکہ کو آگ کے شعلوں سے گزرنا پڑے گا۔ شمالی کوریا کے وزیر خارجہ رائیونگونگ ہو نے روسی نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو میں یہ تبصرہ کیا۔ بتا دیں کہ نارتھ کوریا کے نیوکلیئر اسلحےاور میزائل پروگرام کو لے کر اس کے اور امریکہ کے درمیان حالیہ ہفتوں میں کشیدگی کافی بڑھ گئی ہے۔روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی تاسسے گفتگو کرتے ہوئے، شمالی کوریا کے وزیر خارجہ رائنگ ہو نے کہا، “ہمارے ایٹمی پروگرام اس علاقے میں امن اور سلامتی کی ضمانت ہیںاور یہ بحث کا موضوع نہیں ہوگا۔”
واضح رہے کہ شمالی کوریا نے کئی میزائلوںکا تجربہ کیا ہے۔ 3 ستمبر کو، انہوں نے چھٹی جوہریٹیسٹ بھی کیاتھا، جو ایک ہائڈروجن بم تھا۔ ان اقدام سے جنوبی کوریا، امریکہ اور جاپان بہت ناراض ہیں۔ نارتھ کوریا نے اس سال فروری سے اب تک 15 ٹیسٹ کئے ہیں، اس دوران کل 22 میزائل داغدے ہیں، ان میں سے 2 جاپان کے اوپر سے گزرےہیں۔ شمالی کوریا نے واضحطور پر کہا ہے کہ یہ امریکہ پر حملہ کرنے کے لئے اس کی میزائل کی صلاحیت بڑھ رہی ہے۔
رائیونگونگ ہو نے کہا، “ٹرمپ نے اقوام متحدہ میں پاگل پن پر مبنی بیانات کے ذریعےٹرمپ نے ہمارے خلاف جنگ شروع کردی ہے، لیکن آخری حملہ ہم کریں گے، الفاظ سےنہیں، امریکہ پر آگ کے شعلے برسا کرکریں گے۔” قبل ازیں، رائیگ نے ٹرمپ کوایک مکار صدر بھی کہاتھا۔ رائیونگ، ٹرمپ اور شمالی کوریائی ڈکٹیٹر کم جونگ کے تبصرے سےدونوں کے درمیان زبانی جنگ تیز ہو سکتی ہے۔
شمالی کوریا کے وزیر خارجہ نے کہا، “ہم آخری جنگ کے قریب پہنچے ہیں، تاکہ ہم امریکہ کے ساتھ طاقت کا توازن حاصل کریں، ہم اپنے جوہری ہتھیاروں سے بات چیت کرنے پر متفق نہیں ہوں گے۔اب گفتگو سے نہیں جنگ سے حل نکلےگا۔ “دوسری جانب، ٹرمپ نے کہا، “شمالی کوریا کے حالیہ مسائل اور جوہری ٹیسٹ پر مختلف خیالات ہیں، اب مسئلہ اس موڑتک پہنچ گیا ہے جہاں کچھ تو کرنا ہیہوگا۔ مجھے لگتا ہے کہ اس مسئلے پر، مضبوطی سے سوچنا ہوگا۔ “