مسلم پرسنل لاء بورڈ اورخواتین پرسنل لا بورڈ آمنے سامنے
بریلی۔ تین طلاق کے مسئلے پر مرکزی حکومت کے سپریم کورٹ میں داخل کردہ حلف نامے پر درگاہ اعلی حضرت نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔ جماعت رضا ئے مصطفی کے جنرل سکریٹری مفتی شہاب الدین نے اس معاملے پر صاف کہا ہے کہ مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں جو حلف نامہ دیا ہے، وہ شرعی طور پر بالکل غلط ہے۔ اس میں علمائے کرام کی رائے لینے کے بعد ہی حلف نامہ دیا جانا چاہیے تھا۔
درگاہ نے اس حلف نامے پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسلمانوں کو الجھانے کی سازش ہے۔ مرکزی حکومت کو ملک میں غربت، کرپشن اوربے روزگاری پر توجہ دینی چاہئے، نہ کہ مسلمانوں کے شرعی معاملات میں اسے مداخلت کرنے کی ضرورت ہے۔
سپریم کورٹ میں داخل مرکزی حکومت کے حلف نامے پر سخت اعتراض ظاہرکرتے ہوئے بریلی درگاہ اعلی حضرت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ حلف نامہ مسلمانوں میں خلفشار پیدا کرنے کے لئے جان بوجھ کر دیا گیا ہے۔ درگاہ اعلی حضرت اس کی پرزور مذمت کرتی ہے۔ مفتی شہاب الدین نے مسلکی اعتبار سے چاروں اماموں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک وقت میں تین طلاق دینا قرآن و حدیث سے جائز ہے۔
بہرحال اس حلف نامے کے بعد سے ہی مسلمانوں میں عجیب سی بے چینی ہے۔ مفتیان کرام نے اس معاملے پر مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے حلف نامے پر ایک بار پھر غور کرے۔ کیونکہ یہ ہندوستان کی ایک بڑی آبادی کا شرعی معاملہ ہے۔