نئی دہلی، مشہور شاعر مننور رانا نے کہا پیسے والے کبھی ووٹ نہیں دیتے صرف مشورہ دیتے ہیں۔ دہلی میں ایک ادبی فیسٹیول کے سیشن ‘ماں کی بات’ میں مشہور شاعر مننور رانا نے کہا پیسے والے کبھی ووٹ نہیں دیتے صرف مشورہ دیتے ہیں۔
معروف شاعر سامعین سے خود رو بہ رو ہوئے. اس سیشن کے ناظم رہے شمس طاہر خان. معروف شاعر نے بتایا کہ اگر ماں ہوتی تو سرحدوں پر بھی تقسیم نہیں ہوتا. انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جب بالميكی مکمل انسان بن کر رامائن کے خالق بن سکتے ہیں تو پھر کوئی معمولی انسان تو پھر کچھ اور ہی بن سکتا ہے. مننور رانا نے کہا کہ پیسے والے کبھی ووٹ نہیں دیتے صرف مشورہ دیتے ہیں.
‘زبانی جان من’ سیشن میں آئے ایکٹر گیتکار پیوش مشرا اور سواند كركرے نے اپنی نظمیں اور گانوں سے لوگوں کو لطف اندوز کیا. پیوش مشرا تو نوجوانوں کی طرح جوش میں نظر آئیں اور بڑی بیباکی سے ملک کے پیچیدہ مسائل پر اپنی رائے رکھی.
انوراگ کشیپ نے کہا کہ آج کل ادب پڑھنا کم ہو گیا ہے. وژول میڈیا چلن میں ہے. اور سنیما ادب کی جگہ لے رہا ہے. تو سنیما کو ادب کی ذمہ داری لینی ہوگی. میں کسی کو کوئی میسج دینا نہیں چاہتا، میں نے اپنی فلموں کے ذریعے بس مسائل کو كریدتا ہوں تاکہ لوگ خود جواب ڈھوڈھےگے.
مشہور نغمہ نگار، شاعر اور ایڈ گرو پرسون جوشی نے اولمپکس میں لڑکیوں کے میڈل لانے پر اپنی تحریر سنائی. شرم آ رہی ہے نا، اس معاشرے کو جس نے اس کی پیدائش پر کھل کے جشن نہیں منایا۔ شرم آ رہی ہے نا، اس کے والد کو اس کے ہونے پر جس نے ایک ویاس کم روشن
منظم کے آغاز جاوید اختر سے ہوئی، جنہوں نے ہر معاملے پر کھل کر اپنی بات رکھی. ٹرپل طلاق پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس پر فوری طور پر پابندی لگنا چاہئے. ملک کا آئین سب سے اوپر ہے. جاوید اختر نے نوٹبدي پر کہا کہ ملک کے لئے ایک دو دن تکلیف اٹھانے میں کوئی نقصان نہیں ہے.