مدور پاتھریا سوشل میڈیا نٹورک واٹس ایپ پر ایک اردو لورز گروپ بھی چلاتے ہیں۔ انھوں نے جب چند تصاویر پوسٹ کیں تو اردو کے متوالوں نے انھیں اپنے اپنے انداز میں داد دی۔
عرفان علی مرزا نے لکھا: ‘بہت دنوں بعد یہ شعر نظر سے گزرا۔ یار سے چھیڑ چلی جائے اسد/ گر نہیں وصل تو حسرت ہی سی
مدور صاحب اگر آپ اسی طرح چلتے رہے تو وہ دن دور نہیں جب دیوان غالب کولکتہ کی سڑکوں پر ملیں گے۔’
مدور پتھریا نے بی بی سی کو بتایا کہ ایک بکسے کو ڈیزائن اور پینٹ کرنے پر مجموعی خرچ 2600 روپے آتا ہے اور انھوں نے اس کام کے لیے ایک لاکھ پیشگی رقم ادا کردی ہے تاکہ جلد از جلد ان کی تمنا پوری ہو۔