احمد اباد۔ گجرات میں ایک ہجوم نے پنجرے میں قید تیندوے کو جلا کر ہلاک کر دیا ہے جس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ اس تیندوے نے چند گھنٹے قبل ایک لڑکی کو ہلاک کر دیا تھا۔ گجرات میں آٹھ سالہ نیکیتا وساوا بدھ کے روز ویدیگم گاؤں میں کھیتوں میں جا رہی تھیں کہ تیندوے نے ان پر حملہ کر دیا۔ اس کے بعد اس تیندوے کو پنجرے میں بند کر دیا گیا تھا لیکن گاؤں کے رہائشیوں نے غصے میں اس تیندوے کو نذر آتش کر دیا۔
تیندووں اور جنگلی بلیوں کے بارے میں کہا جاتا ہ کہ وہ آبادی والے علاقوں میں اکثر دکھائی دیتی ہیں اور جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والوں کا کہنا ہے کہ جب تک انسانوں کی جانب سے جانوروں کے علاقوں پر قبضے جاری رہیں گے تب تک ایسے واقعات پیش آتے رہیں گے۔ گجرات کے محکمۂ جنگلات کے ایک اہلکار آر ایس گڑھوی نے بی بی سی کے انکور جین کو بتایا کہ جب تیندوے نے اس لڑکی کو ہلاک کیا تو اس کے چند گھنٹوں بعد ہی محمکہ جنگلات کے کارکنوں نے اس تیندوے کو پکڑ لیا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ ’ہم نے گجرات کے گاؤں کے گرد سات پنجرے لگائے اور اس تیندوے کو پکڑ لیا۔ لیکن بعد میں مقامی لوگوں نے جن کے پاس پٹرول کے کین موجود تھے نے طیش میں آکر پنجرے میں بند تیندوے کو آگ لگا دی۔ محمکہ جنگلات کے جو اہلکار پنجرے کی حفاظت کر رہے تھے انھیں پیچھے دھکیل دیا گیا تھا۔‘
خیال رہے کہ انڈیا میں حالیہ برسوں کے دوران جانوروں کو ہلاک کرنے کے کئی واقعات پیش آتے رہے ہیں۔ گذشتہ جولائی میں ایک گروہ نے گجرات ہی کے گاؤں راجمل میں ایک تیندوے کو چھڑیاں اور پتھر مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ انڈیا کی ریاست گجرات میں 1395 تیندوے یا جنگلی بلیاں موجود ہیں اس تعداد کے ساتھ گجرات ملک کی دوسری بڑی ریاست ہے۔