دبئی۔ یو اے ای کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زید النهيان نے کہا ہے کہ امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ سات مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی لگائے جانے سے متعلق فیصلہ ایک خود مختار فیصلہ ہے، نہ کہ اسلام کے خلاف ہے۔ النهيان نے یو اے ای کے دورے پر آنے والے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے ساتھ کل یہاں ایک پریس کانفرنس میں یہ تبصرہ کیا۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق مسٹر النهيان نے زور دیا کہ ہر ملک کو خود مختار فیصلے کرنے کا حق ہوتا ہے اور امریکہ نے بھی یہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کا یہ فیصلہ عارضی ہے اور اس پر نظر ثانی کی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ امریکہ نے عراق، ایران، سوڈان، لیبیا، یمن اور صومالیہ کے شہریوں کے امریکہ میں داخلے پر تین ماہ کے لیے پابندی لگا دی ہے۔دوسری جانب ڈونالڈ ٹرمپ کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے سعودی وزیر تیل خالد الفلیح نے کہا کہ ‘نئی امریکی انتظامیہ سابق صدر براک اوباما کی غیر حقییقی پالیسیوں سے بہتر ہے اور ان کی مدد سے امریکہ اور سعودی عرب کی معاشیات کو مشترکہ فائدہ ملے گا’۔
ان کا کہنا تھا کہ اس پابندی سے لوگوں کو جن مشکلات کا سامنا ہے وہ وقت کے ساتھ ختم ہوجائیں گی۔ خالد الفلیح سے جب پوچھا گیا کہ اگر ڈونالڈ ٹرمپ اپنے وعدے کے مطابق سعودی عرب سے تیل خریدنا بند کر دیں تو کیا ہوگا، تو ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ دھمکی حقیقت میں نہیں بدلے گی’۔