اس معاہدے کی پہلی کڑی کل شب کا میچ تھا جس نے کراچی کی انٹرنیشنل کرکٹ بھی لوٹا دی اور ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ کی قابلیت کی جھلک بھی دکھلا دی، جس کی پلاننگ یہ تھی کہ دس بارہ پلئیرز اتوار کی صبح کراچی اتریں، شام سے میچ کھیلنے لگیں اور تیسرا میچ ختم ہوتے ہی سیدھا کراچی ائیرپورٹ جا کر، کیریبین کی فلائٹ پکڑ لیں۔
اس بیچ جتنی بھی کرکٹ کھیلی جائے گی، اس میں صرف ایک تھکی ماندی، بے بازو ویسٹ انڈین ٹیم ڈیو کیمرون کی کاروباری خواہشات کی تسکین کرنے کی کوشش کرے گی، جبکہ اس کے اصل سٹارز ہمسایہ ملک کی آئی پی ایل پہ نگاہیں جمائے بیٹھے ہوں گے۔