ایک طرف حسین طلعت نے ہوم کراوڈ کے سامنے یادگار انٹرنیشنل ڈیبیو کیا تو دوسری طرف میزبانوں کی خوش قسمتی میچ پہ ایسے طاری ہوئی کہ ورلڈ چیمپئین ویسٹ انڈیز کے لیے یہ ٹی ٹونٹی تاریخ کا شرمناک ترین دن بن گیا۔
ویسٹ انڈین سکواڈ کی کمزوریاں تو اپنی جگہ، لیکن پھر بھی یہ سوال بدستور ہے کہ طویل فلائٹ کے بعد صبح تین بجے ہوٹل میں چیک ان کرنے والے ایک انٹرنیشنل پلئیر کے لئے شام آٹھ بجے، مخالف کراوڈ کے سامنے، میچ کھیلنا کتنا آسان ہوتا ہے؟
ویسٹ انڈیز کا یہ مختصر ترین انٹرنیشنل ٹور کسی فیوچر ٹور پروگرام کا حصہ نہیں تھا۔ بلکہ بے یقینی اس قدر تھی کہ یہی تین میچز پہلے نومبر 2017 میں ہونا طے پائے تھے اور ان کی میزبانی لاہور کو کرنا تھی۔