اس پی ایس ایل سے پہلے پی سی بی کو کراچی کی تنہائی کا خیال بھی آ گیا اور پی ایس ایل فائنل کراچی میں کروا دیا گیا۔ جس کا فوری فائدہ یہ ہوا کہ نو سال بعد نیشنل سٹیڈیم کراچی کو انٹرنیشنل کرکٹ کی میزبانی مل گئی اور کراچی کی روشنیاں لوٹ آئیں۔
ٹھیک دس سال پہلے یہیں ایک ٹی ٹونٹی میچ ہوا تھا۔ پاکستان اور بنگلہ دیش مدمقابل تھے۔ مصباح الحق نے ایک بھاری بھر کم اننگز کھیلی تھی۔ اس میچ میں پاکستان کا سکورکارڈ ہوبہو وہی تھا جو کل شب کے میچ میں تھا۔ لیکن فتح کا مارجن 102 سے بڑھ کر 143 ہو گیا۔
پاکستان نے سات بولر استعمال کیے، چھ نے وکٹیں لیں۔ ویسٹ انڈیز نے بھی سات ہی بولر استعمال کیے، تین نے ایک ایک وکٹ لی، ایک کا ٹخنہ نکل گیا، اور باقی تین کچھ بھی نہ کر پائے۔