نئی د ہلی ۔ جمعیتہ علما ء ہند کے وفد کی وزیراعظم سے تین طلاق کے مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے تین طلاق کے مسئلے پرسیاست نہ کرنے کی بات دہراتے ہوئے آج مسلم رہنماؤں سے اس مسئلہ کے حل کی سمت میں پہل کرنے کی درخواست کی ۔ مختلف مذہبی رہنماؤں ، ماہرین تعلیم اور دیگر سماجی دانشوروں پر مشتمل 25 مسلم لیڈروں نے آج یہاں مسٹر مودی سے جمعیۃ علما ء ہند کی سرپرستی میں ملاقات کی۔ مسٹر مودی نے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو تین طلاق کے مسئلے پر سیاست نہیں ہونے دینا چاہئے۔
انہوں نے کمیونٹی کے رہنماؤں سے درخواست کی کہ انہیں اس مسئلہ کے حل کی سمت میں پہل کرنی چاہیے۔ وفد نے اس معاملے پر وزیر اعظم کے رخ کی تعریف کی اور کہا کہ طلاق کے موضوع پر مسٹر مودی نے وفد کی رائے سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسلم سماج کا داخلی معاملہ ہے ، اسے خود ہی اسے حل کرنا چاہیے ۔
خیر سگالی اور صلح کو جمہوریت کی سب سے بڑی طاقت بتاتے ہوئےصدر جمعیۃ علما ء ہند مولانا قاری محمد عثمان منصورپوری کی قیادت والی اس وفد کو مسٹر مودی نے کہا کہ حکومت کو شہریوں میں امتیاز کرنے کا حق نہیں ہے اور کثرت میں وحدت ہی ملک کی سب سے بڑی خصوصیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں نئی نسل کو دنیا بھر میں پھیل رہی دہشت گردی کی لہر کی زد میں آنے سے روکا جانا چاہئے۔
وفد کے ارکان نے امید ظاہرکی کہ پورے ملک میں لوگوں کو یقین ہے کہ معاشرے کے تمام طبقات کی ترقی اور بہبود ہوگی اور کہا کہ مسلمان جدید ہندستان کی تعمیر میں برابر کی شرکت کے خواہاں ہیں۔ دہشت گردی کو ایک بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے اس سے پوری طاقت سے نمٹنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ ساتھ ہی وفد نے کہا کہ یہ مسلم کمیونٹی کی ذمہ داری ہے کہ کسی بھی صورت حال میں ملک کی سلامتی کے ساتھ سمجھوتہ نہ ہونے دیا جائے۔ ہندستانی مسلمان ملک کے خلاف کسی بھی طرح کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ یہ ملاقات تقریبا دو گھنٹے تک جاری رہی ۔ اس موقع پر وفد نے وزیر اعظم کو ایک میمورنڈم بھی پیش کیا ۔
ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے جمعیتہ کے صدر مولانا قاری محمد عثمان منصورپوری او ر جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے مشترکہ طور سے کہا کہ ہماری میٹنگ مثبت اور قابل اطمینان رہی اور وزیر اعظم نے ہماری تمام تشاویش سے اتفاق کیا ۔