دوبئی: ایران کی ایک مصنفہ اور انسانی حقوق کارکن گل رخ ابراھیمي ایرائي کو ‘پتھر مارنے کی سزا’ کے بارے میں لکھنے کے الزام میں چھ سال قید کی سزا سنائی گئی ہے ۔
ارائي کو ‘اسلام کی توہین’ کرنے اور ‘نظام کے خلاف تشہیر’ کرنے کا مجرم پایا گیا ہے ۔ اگر ان کی لکھی ہوئی کہانی کہیں شائع نہیں بھی ہوتی ہے تب بھی انہیں جیل کی سزا کاٹنی ہی پڑے گی۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اسے ‘مضحکہ خیز’ اور ‘تعجب خیز’ قرار دیا ہے ۔
واضح رہے کہ ایران میں زناکے جرم ( شادی شدہ )میں پتھر مارنے کی سزا ہے ۔ مجرم کو اس وقت تک پتھر مارتے ہیں جب تک کہ اس کی موت نہیں ہو جاتی ہے ۔