مکہ مکرمہ : ایران اور سعودی عرب کے دورمیان حج تنازع حل ہو گیا ہے۔ سعودی عرب میں حج اور عمرے کی وزارت نے ایرانی حج مشن کے ساتھ مل کر رواں سال 1438 ہجری کے حج سیزن میں ایرانی عازمین حج کی شرکت کے لیے تمام تر ضروری انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ یہ انتظامات مختلف اسلامی ممالک کے ساتھ اقدامات کے مطابق عمل میں آئے ہیں۔ یہ پیش رفت خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے زیر قیادت سعودی حکومت ، ولی عہد اور نائب ولی عہد کی ہدایات کی روشنی میں سامنے آئی ہے۔
سعودی عرب کے وزیر برائے حج و عمرہ ڈاکٹر محمد بنتن نے ایرانی حج مشن کے سربراہ حمید محمد اور ان کے ساتھ آئے ہوئے وفد سے ملاقات کی۔ ملاقات میں رواں سال 1438 ہجری میں مناسک حج کی ادائیگی کے لیے ایرانی عازمین حج کے امور کے انتظامات اُسی نہج پر زیر بحث آئے جس طرح دیگر تمام اسلامی ممالک کے لیے مقرر ہیں۔
یاد رہے کہ تین دہائیوں میں گزشتہ برس پہلی مرتبہ ایرانی حج مشن حج کے موقع پر شرکت کے لیے مملکت نہیں آیا۔ یہ صورت حال تہران اور ریاض کے درمیان اُس سفارتی بائیکاٹ کا نتیجہ تھی جو تہران میں سعودی سفارت خانے پر ایرانی مظاہرین کے حملے کے بعد عمل میں آیا۔ اس کے باعث ایران نے اپنے شہریوں کو گزشتہ برس حج کا سفر کرنے سے روک دیا۔