حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ اسلامی مزاحمت نے دشمن کو اہداف تک پہنچنے میں ناکام بناتے ہوئے اپنے اہداف کو عملی جامہ پہنادیا ہے-
العہد نیوز ایجنسی کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے محرم الحرام کی آمد کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب اسلامی مزاحمت نے سن دوہزار میں دشمن کو اہداف تک پہنچنے سے باز رکھا تو اس وقت اسے کامیابی مل گئی بلکہ اسلامی مزاحمت کو کامیابی سے بالا تر فتح بھی نصیب ہوئی جس میں اسلامی مزاحمت نے اپنے اہداف کو عملی جامہ پہنا دیا۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ کربلا میں دو ںظریہ موجود تھے ایک نظریہ حضرت امام حسین (ع) کا ںظریہ تھا جو خاتم الانبیاء (ص) کے نظریہ کا مظہر تھا اور ایک ںظریہ یزید کا ںظریہ تھا جو اسلام کے لباس میں بنی امیہ کے ںظریہ پر استوار تھا جب ہم ان دو نظریوں کا دنیوی اور اخروی معیاروں پر جائزہ لیں گے تو اس وقت ہم کامیابی اور شکست کی بات کرسکتے ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ داعش اور اس سے منسلک دہشت گرد گروہ بے رحمانہ اور بہیمانہ طور پر قتل عام کرکے، لوگوں کی گردنیں کاٹ کر اور دشنام دے کر اللہ تعالی کا قرب حاصل کرنا چاہتے ہیں یہ مسلم بن عقبہ کی اولاد ہیں ۔ یہ دہشت گرد گروہ در حقیقت یزید اور بنی امیہ کے پیروکار ہیں اور یزیدی راستے پر گامزن ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ امام حسین (ع) نے اپنی قربانی پیش کرکے اسلام کو حیات عطا کی اور تمام اسلامی مذاہب حضرت امام حسین (ع) کے خون کی برکت سےباقی ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام آج بھی زندہ ہیں اور ان کا نام آج بھی پیغمبر اسلام (ص) کے دشمنوں کی رسوائی کا باعث ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ حریت اور آزادی ، صرف اور صرف مکتب کربلا کے سائے میں ہی حاصل ہوسکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر امت مسلمہ اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرے تو کامیابی ان کے قدم چومے گی اوراس صورت میں شمشیر پر خون کی فتح یقینی ہے۔