سری نگر:شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں جنگجوؤں کی جانب سے فوج کے ایک قافلے پر گھات لگا کر کئے گئے حملے میں 2 فوجی اور ایک پولیس اہلکار ہلاک جبکہ 3 دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔ جنگجوؤں کی جانب سے یہ حملہ منگل اور بدھ کی درمیانی رات کے ڈھائی بجے ضلع بارہمولہ کے خواجہ باغ کے نزدیک کیا گیا۔ جنگجو حملے کو انجام دینے کے بعد رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
سرکاری ذرائع نے یو این آئی کو بتایا ‘جنگجوؤں نے رات کے ڈھائی بجے بارہمولہ سے تین کلو میٹر دور خواجہ باغ کے نزدیک فوج کے ایک قافلے پر حملہ کردیا’۔ انہوں نے بتایا کہ حملے میں دو فوجی اہلکار اور جموں وکشمیر پولیس کا ایک کانسٹیبل ہلاک جبکہ تین دیگر زخمی ہوگئے ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ زخمی سیکورٹی فورس اہلکاروں کو علاج ومعالجہ کے لئے گرمائی دارالحکومت سری نگر میں واقع 92 آرمی بیس اسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ حملے کے مرتکب جنگجو اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ تاہم پورے علاقے کو محاصرے میں لیکر حملہ آور جنگجوؤں کو ڈھونڈنے نکالنے کے لئے بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کردی گئی ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ 8 جولائی کو حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے فوجی قافلے احتجاجی مظاہرین سے آمنا سامنا ٹالنے کے لئے رات کے وقت ہی ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتے ہیں۔ جبکہ گذشتہ دو ہفتوں سے شمالی کشمیر میں کسی بھی نجی گاڑی کو رات کے وقت سڑک پر چلنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔ یہ حملہ سری نگر کے نوہٹہ جھڑپ جس میں دو جنگجو اور ایک سینئر سینٹرل ریزرو پولیس افسر (سی آر پی ایف) افسر ہلاک ہوئے تھے ، کے دو دن بعد پیش آیا۔ 15 اگست کو ہونے والی نوہٹہ جھڑپ کے دن ہی فوج نے بارہمولہ کے اوڑی سیکٹر میں دراندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 5 دراندازوں کو ہلاک کیا تھا۔