حلب شہر میں باغیوں روسی اور شامی فضائیہ نے شمالی شہر کے زیر قبضہ علاقوں پر بدھ کو دوسرے روز بھی حملے نہیں کیے ہیں جبکہ برسر زمین شامی فورسز اور باغی گروپوں کے درمیان لڑائی جاری ہے۔ برطانیہ میں قائم شامی رصد گاہ برائے انسانی حقوق نے اطلاع دی ہے کہ حلب شہر باغیوں کے زیر قبضہ مشرقی حلب پر گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران (منگل کی صبح سے) کوئی فضائی حملہ نہیں کیا گیا ہے۔ روس کا کہنا ہے کہ فضائی حملوں میں وقفہ مشرقی حلب میں محصور ہو کر رہ جانے والے ڈھائی لاکھ سے زیادہ شہریوں کو انخلاء کی تیاری میں مدد دینے کے لیے کیا گیا ہے۔
روس نے جمعرات سے آٹھ گھنٹے کے لیے حلب شہر میں جنگ بندی کا اعلان کررکھا ہے اور اس کا آغاز گرینچ معیاری وقت کے مطابق 0500 بجے (جی ایم ٹی) سے ہوگا جبکہ امریکا نے اس شُبے کا اظہار کیا ہے کہ اس طرح یہ جنگ بندی کتنی دیر جاری رکھی جاسکے گی۔ شامی فوج کا کہنا ہے کہ مشرقی حلب سے شہریوں کے انخلاء کے لیے چھے محفوظ گذرگاہیں کھولی جائیں گی اور وہ وہاں سے دوسرے علاقوں کی جانب جا سکتے ہیں۔واضح رہے کہ شامی فوج اور اس کی اتحادی ملیشیاؤں نے جولائی کے وسط سے باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں کا مکمل محاصرہ کررکھا ہے جس کی وجہ سے شہری گوناگوں مشکلات سے دوچار ہیں۔ روسی اور شامی لڑاکا طیاروں نے 22 ستمبر کو حلب کے مشرقی حصے پر تباہ کن بمباری کا آغاز کیا تھا جس کے نتیجے میں شامی رصدگاہ کے مطابق 430 سے زیادہ افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔