ممبئی:ریاست مہاراشٹر کی بی جے پی قیادت والی حکومت میں ممبئی میں ایک آرٹ ڈائریکٹر کو گائے کے چمڑے سے بنے بیگ رکھنے کے الزامات کے تحت حراساں کرنے والے معاملے میں ممبئی پولیس نے کوئی تسلی بخش کارروائی نہیں کی اور نہ ہی ملزمین کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج کی بلکہ ایک معمولی شکایت کا اندراج کیا گیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں ایک آر ڈائریکٹر بارون کشیپ ایک آٹو رکشہ سے سفر کر رہے تھے جس کے دوران آٹو رکشہ ڈرائیور نے ان کے بیگ پر اعتراض کیا اور کہا کہ آیا یہ گائے کے چمڑے سے بنا ہوا ہے جس پر بارون کشیپ نے اس کی تردید کی اور کہا کہ یہ بیگ وہ راجستھان کے پشکر سے لائے ہیں اور یہ بیگ اونٹ کے چمڑے سے بنا ہے ۔ اس کے باوجود بھی رکشہ ڈرائیور نے اپنے تین مراٹھی ساتھیوں کے ہمراہ مل کر کشیپ کو حراساں کیا جس کی شکایت انہوں نے ڈی این نگر پولیس اسٹیشن میں کی ہیں لیکن پولیس نے کوئی ایف آئی آر درج نہیں کیا۔ ذرائع کے مطابق کشیپ نے پولیس کو رکشہ کا نمبر ڈرائیور کا حلیہ اور دیگر تفصیلات سے بھی آگاہ کیا تھا لیکن اس کے باوجود بھی کوئی تسلی بخش کارروائی نہیں ہوئی۔
اس سلسلے میں آج دن بھر ممبئی میں ہی نہیں مضافات کے علاقوں میں بھی کشیپ کے ساتھ ہوئے اس سلوک سے عوام ناراض دکھائی دیئے بالخصوص مسلمانوں میں اس بات کو لیکر کافی تشویش دیکھی گئی کہ ایک غیر مسلم کے ساتھ جب اس طرح کا سلوک کیا جا سکتا ہے تو اگر یہی معاملہ کسی مسلمان کے ساتھ ہوتا تو یہ خودساختہ گؤرکشک اس کے ساتھ کیا سلوک کرتے یہ موضوع بحث بنا ہوا ہے ۔
دریں اثنأ شہری چاہتے ہیں کہ اس معاملے میں پولیس سخت ایکشن لے اور ملزم رکشہ ڈرائیور اور اس کے ہمراہ جن تین دیگر مراٹھی ساتھیوں نے کشیپ کو حراساں کیا تھا ان سبھی پر کارروائی ہو تا کہ یہاں نظم و نسق نہ بگڑنے پائے