ممبئی۔ نوٹ بندی کا ایک اثریہ دیکھنے میں ایا کہ علاج سے انکار پر ممبئی میں نومولود بچہ نے توڑ دیا اپنا دم توڑ دیا۔ مودی حکومت کی طرف سے پانچ سو اور ایک ہزار کے نوٹ بند ہونے کے اعلان کے بعد ملک بھر میں افراتفری کا ماحول ہے۔ نوٹ بندی کے مدنظر کئی لوگوں کو اپنی جان سے بھی ہاتھ دھونا پڑا ہے۔ آسام، بہار اور مہاراشٹر میں کچھ لوگوں کی دل کا دورہ پڑنے سے موت ہو گئی ہے۔ اسی سلسلہ کا ایک اور واقعہ اب ملک کی معاشی راجدھانی ممبئی میں پیش آیا جہاں ایک نومولود بچہ پرانے اور نئے نوٹوں کی بھینٹ چڑھ گیا۔
ممبئی کے گوونڈی میں نرسنگ ہوم کی ایک ڈاکٹر نے نومولود بچہ کا علاج کرنے سے اس لئے انکار کر دیا کہ اس کے والد کے پاس پانچ پانچ سو کے پرانے نوٹ تھے جس کی وجہ سے بچہ کی موت ہو گئی۔ نومولود بچہ کے والد جگدیش شرما نے شیواجی نگر تھانہ میں اس سلسلہ میں شکایت درج کرائی ہے۔
نیوز ۱۸ ڈاٹ کام کے مطابق، آٹھ نومبر کو شرما نے اپنی اہلیہ کرن کو ٹیسٹ کے لئے گوونڈی کے ایک نرسنگ ہوم میں بھرتی کرایا ۔ کرن حاملہ تھی۔ ٹیسٹ کے مطابق، تقریباً سات دسمبر کو اس سے بچہ کی ولادت ہونی تھی۔ لیکن کرن کو نو نومبر کو ہی قبل از وقت درد زہ شروع ہو گیا اور اسپتال لے جانے سے پہلے اس نے ایک بچہ کو جنم دیدیا۔ بعد ازاں، شرما نے اپنی اہلیہ اور نومولود بچہ کو علاقہ کی نرسنگ ہوم میں بھرتی کرا دیا۔
نرسنگ ہوم کی خاتون ڈاکٹر نے زچہ اور بچہ کا ابتدائی علاج تو کر دیا لیکن بعد میں اس نے اس وجہ سے ان کا علاج کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ شرما کے پاس پانچ سو سے کم والے یعنی ایک سو کے چھ ہزار تک کے نوٹ نہیں تھے۔ پولیس کے مطابق، شرما نے پانچ سو سے کم والے نوٹوں کا انتظام کرنے کے لئے خاتون ڈاکٹر سے کچھ مہلت مانگی لیکن ڈاکٹر نے اس کی ایک نہ سنی اور علاج کرنے سے انکار کر دیا۔
بالآخر بے بس اور مجبور ہو کر شرما اپنی اہلیہ اور نوزائیدہ بچہ کو ایک دوسرے اسپتال میں لے گیا۔ اس دوران بچہ کی حالت مزید بگڑ گئی اور علاج سے پہلے ہی اس نے اپنا دم توڑ دیا۔ متعلقہ تھانہ کی پولیس نے خاتون ڈاکٹر کے خلاف معاملہ درج کر لیا ہے۔ تاہم اب تک اس کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔