وارانسی:کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر سریش پربھو نے افریقی ملکوںمیں کاروبار کے وسیع امکانات بتاتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے کاروباری اداروں کو ان ملکوں میں برآمدات بڑھانے کے طریقوں پر سنجیدگی سے کام کرنا چاہئے ۔
مسٹر پربھو نے پیر کی دیر شام یہاں منعقد تقریب میں پانچ ریاستوں کے چھ اضلاع کی شرح ترقی بڑھانے کے منصوبے کا افتتاح کرنے کے بعد فیڈریشن آف انڈین ایکسپورٹ آرگینائزیشن کے ایک پروگرام میں کاروباری اداروں کو یہ صلاح مرکزی وزیر نے کہا کہ 22افریقی ملکوں سے کاروبار کے امکان بہت زیادہ ہیں اور ان ملکوں کو ترجیح دیتے ہوئے وہاں کی ضرورتوں کے مطابق سامان تیار کرنا اور برآمدات کرنا چاہئے ۔وجہ یہ ہے کہ ان ملکوں سے کاروبار کے امکانات کے علاوہ کسی قسم کی رکاوٹ بھی نہیں ہے ۔چین اور امریکہ کے ذریعہ حال ہی میں متعدد سازوسامان پر ایک دوسرے کے ذریعہ درآمدات ٹیکس میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کاروبار کے معاملے میں اب دنیا میں حالات بدل رہے ہیں۔پہلے دنیا کے بہت سے ملک ایک دوسرے کا کاروبار بڑھانے کی پالیسی پر چلتے تھے لیکن اب اس میں کمی دیکھی جارہی ہے ۔بدلے ہوئے حالات کے مطابق کاروباری اداروں کو اپنی حکمت عملی بنانی ہوگی اورحکومت بھی ان کی ہرممکن مدد کرنے کی کوشش کرے گی۔
مسٹر پربھو نے کہا کہ ہندوستان چین سے درآمدات کی بنسبت درآمدات زیادہ کرتا ہے ۔اس لئے کاروبار میں توازن بنانے کے لئے چین کے مطالبے کے مطابق کاروبار کی پالیسی بنانا وقت کی مانگ ہے ۔یہ توازن تبھی ممکن ہو گا جب ہندوستان میں چین کے بازار کی مانگ کے مطابق ہندوستان کے کاروباری ادارے سامان تیار کرنے کے ساتھ درآمدات کرنے کے لئے پختہ قدم اٹھائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی شرح ترقی بڑھانے کے ساتھ ضروری نہیں کہ اضلاع کی شرح ترقی بھی اسی رفتار سے بڑھے ۔اس نقطے کو سمجھتے ہوئے مرکزی حکومت نے پائلٹ پروجیکٹ کے تحت پانچ ریاستوں کے چھ اضلاع میں شرح ترقی بڑھانے کے منصوبے کی شروعات پیر کو وارانسی سے کی ہے ۔اس میں وارامسہ لئ علاوہ بہار کا ضلع مظفرنگر ،ہماچل پردیش کا ضلع سولن۔آندھر پردیش کا ضلع وشاکھاپٹنم اور مہاراشٹر کے ضلع رتن گری اور سندھودرگ شامل ہیں۔
مرکزی وزیر نے کمشنر کے کانفرنس ہال میں شرح ترقی بڑھانے کے اس منصوبے کی شروعات کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ ملک کی ترقی میں میل کا پتھر ثابت ہوگا۔یہاں سے منصوبہ شروع کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کاشی(وارانسی)موکش (نجات)دلانے والاشہر ہے اور یہ منصوبہ ملک کو مسائل سے نجات دلانے والا ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ منصوبے کو کامیاب بنانے کے لئے آئی آئی ایم(لکھنؤ)سرگرمی سے تعاون کرے گا۔آئی آئی ایم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اجیت نے کہا کہ ماہرین کی ایک ٹیم صحت،سیاحت سمیت ضلع کی شرح ترقی بڑھانے والے تمام علاقوں کی شناخت کر کے اس کی ترقی کے طریقے کے مشورے حکومت کو دے گی۔انہوں نے کہا کہ وارانسی کے معاملے میں ماہرین کی ٹیم اپنی رپورٹ تین ماہ میں دے گی۔اس موقع پرشہری ہوابازی کی مرکزی وزارت اور وارانسی میونسیپل کارپوریشن کے درمیان یہاں کے ٹھوس فضلہ کے انتظام کے لئے مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے ۔وارانسی میں ٹھوس فضلہ کے انتظام کے لئے انڈین ایئرپورٹ اتھارٹی 7.73کروڑ روپے کارپوریشن کو دے گی۔