تجرباتی پرواز کے دوران تباہ
لندن : اپنی تجرباتی نوعیت کی اولین باقاعدہ پرواز کے دوران آج دنیا کا سب سے بڑا ہوائی جہاز ایئر لینڈر 10 وسطی انگلینڈ کی بیڈفورڈشائر کاؤنٹی میں
باہ ہو گیا۔ اس حادثے میں اس حادثے میں ایئر لینڈر 10 ایئر شپ میں سوار عملے کے تمام ارکان محفوظ رہے اور کوئی شخص ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔ رائٹرزکی رپورٹوں کے مطابق اس حادثے کی برطانوی پریس ایسوسی ایشن نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ ایئر کرافٹ، جو ابھی گزشتہ ہفتے ہی پہلی مرتبہ پرواز کرتے ہوئے کچھ دیر کے لیے فضا میں بلند ہوا تھا، آج اپنی تجرباتی نوعیت کی اولین باقاعدہ پرواز کے دوران ایک ٹیلی کمیونیکیشن ٹاور سے ٹکرا کر تباہ کرگیا۔
اس ایئر کرافٹ کو، جو دارصل ایک ایئر شپ تھا اور جسے اس کی بہت بڑی جسامت اور پرواز کی صلاحیت کی وجہ سے دنیا کا سب سے بڑا اور طویل ترین ہوائی جہاز قرار دیا گیا تھا، ’ہائی برِڈ ایئر وہیکلز‘ نامی کمپنی نے تیار کیا تھا۔ یہ کمپنی دنیا بھر میں ہیلیم گیس سے بھرے ایئر شپ بنانے کے لیے مشہور ہے۔کمپنی کے ماہرین کا دعویٰ تھا کہ یہ ہوائی جہاز قریب چھ ہزار فٹ تک کی بلندی پر 148 کلومیٹر (92 میل) فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کر سکتا تھا۔
اس ہوائی جہاز کی تیاری کے لیے برطانوی حکومت نے اس کے تیار کنندہ ادارے ایچ اے وی کو ڈھائی ملین پاؤنڈ (3.7 ملین امریکی ڈالر یا 2.9 ملین یورو) بطور امداد دیے تھے۔ اس حکومتی مالی امداد کا مقصد یہ تھا کہ ماہرین کے بقول یہ ہوائی جہاز یا ایئر شپ مستقبل میں تجارتی بنیادوں پر فضائی مال برداری کے لیے استعمال ہو سکتا تھا۔ لیکن اس ہوائی جہاز کے تباہ ہو جانے سے اس منصوبے سے وابستہ امیدوں کو بڑا دجھٹکا لگا ہے۔