بنگلور میں دہشت گردی سے متعلق معاملوں کی ایک خصوصی عدالت نے تیرہ مسلم نوجوانوں کے ایک گروپ کو ہندوستانی نوجوانوں کو جہاد کےلئے بھرتی کرنے کی سازش کے جرم میں پانچ برس کی سخت سزا سنائی ہے۔ جن تیرہ نوجوانوں کو سزا سنائی گئی ہے ان میں کمپیوٹر ایپلی کیشنس ڈگری یافتہ شعیب احمد مرزا، عبد الحکیم جمادار، ریاض احمد بیاہٹی، محمد اکرم، عبید اللہ بہادر، ایم بی اے ڈگری یافتہ وحید حسین، شولہ پور کے ڈاکٹر ظفر اقبال، محمد صادق لشکر، محبوب باگل کوٹے، عبید الرحمٰن ، ڈاکٹر نعیم صادق، ڈاکٹر عمران احمد، اور سید تنظیم احمد شامل ہیں۔
جن نوجوانوں کو سزا ہوئی ہے ان میں سے نو کا تعلق ہبلی،کرناٹک سے ہے جبکہ عبید الرحمٰن کا تعلق حیدر اباد سے، اکرم اورنگ اباد سے، ڈاکٹر نعیم صدیقی داوانگیرے سے اور ڈاکٹتر عمران احمد کا تعلق میسور سے ہے۔ تیرہ نوجوانوں میں سے زیادہ تر جوان جنہیں اگست ستمبر ٢٠١٢ میں گرفتار کیا گیا تھا، انہیں دو سو چالیس میں سے چودہ گواہیوں کے بعد خصوصی عدالت نے قصوروار قرار دیا۔ سزا پانے والے نوجوانوں کو جیل میں چاربرس گذارنے کے بعد یہ اندیشہ ہے کہ طویل سماعت کے باعث انکیزندگی کے قیمتی سال چلے جائیں گے۔ خصوصی عدالت کے جج مرلی دھر پئی نے نوجوانوں کو مختلف دفعات کے تحت پانچ سال کی سزا سناتے ہوئے کہا کہ تمام سزائیں ساتھ ساتھ چلیں گی۔ عدالت کے حکم کے مطابق ان نوجوانوں کو جیل میں مزید ایک سال گذارنا ہوگا۔